فلسطینی کپ کے فائنل میچ کے دوران اسرائیلی فوج نے آنسو گیس کے گولے داغے، درجنوں زخمی

فلسطینی فٹ بال کھلاڑی اور بچوں سمیت سینکڑوں شائقین گیس میں سانس لینے کے بعد دم گھٹنے اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کرتے نظر آئے، جن میں سے متعدد کو اسپتال لے جانا پڑا

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر /&nbsp;<a href="https://twitter.com/FutbolPalestine">@FutbolPalestine</a></p></div>

تصویر ٹوئٹر /@FutbolPalestine

user

قومی آوازبیورو

فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن (پی ایف اے) نے کہا کہ مقبوضہ مشرقی یروشلم میں ابو عمار کپ کے فائنل میچ کے دوران اسرائیلی فورسز کی طرف سے آنسو گیس کے گولے چلانے کے بعد کئی فلسطینی فٹبال کھلاڑیوں اور شائقین کو دم گھٹنے اور سانس لینے میں تکلیف ہوئی۔ واضح رہے اسرائیلی فورسز نے مشرقی یروشلم کے قصبے الرام میں فیصل الحسینی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اندر آنسو گیس کے گولے داغے۔

کئی فلسطینی فٹ بال کھلاڑی اور درجنوں شائقین بشمول بچوں کو گیس کی وجہ سے سانس لینے میں تکلیف ہوئی اور گراؤنڈ پر ہی ان کا علاج کیا گیا جب کہ تین افراد کو اسپتال لے جایا گیا۔ فلسطین میں ترکی کے جنرل قونصل احمد رضا دیمیرر اور فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر جبریل الراجوب جمعرات کی شام ابو عمار کپ کے فائنل میں شرکت کر رہے تھے جب اسرائیلی فورسز نے مقابلے میں خلل ڈال دیا۔


فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے کہا کہ حملہ نابلس کے کلب مرکز بلاتہ اور یروشلم کے جبل المکابر کے درمیان میچ کے ہاف ٹائم کے وقفے کے دوران ہوا۔ فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن نے کہا کہ "بغیر پیشگی انتباہ کے، قابض فوجیوں نے اسٹیڈیم پر گیس بموں کی بارش کی، جو گراؤنڈ اور اسٹینڈ کے درمیان گرے، جہاں بچوں سمیت سینکڑوں شائقین موجود تھے"۔ شائقین تازہ ہوا لینے کے لیے گراؤنڈ پر پہنچ گئے۔ آنسو گیس ایسے کیمیکلز سے بنے ہیں جو آنکھوں اور سانس میں شدید درد، جلد میں جلن، خون بہنے اور طویل ایکسپوژر کے بعد اندھے پن کا سبب بن سکتی ہے۔

مرکز بلاتہ اور جبل المکابر کے درمیان میچ تقریباً منسوخ ہو گیا تھا لیکن ریفری نے 30 منٹ کی تاخیر کے بعد اسے دوبارہ شروع کر دیا۔ جبل المکابر نے 27 ویں منٹ میں زید قنبر کے ہیڈر پر گول کرکے 1-0 سے کپ کا فائنل جیت لیا۔ خبروں کے مطابق مرکز بلاتہ کے گول کیپر اور کپتان سعید ابو سلیم نے فلسطین ٹی وی کو بتایا "یہ قبضہ ہے، وہ فلسطینی عوام کی زندگی کو جہنم بنانا چاہتے ہیں۔"


انہوں نے کہا کہ شائقین ان کی ٹیم کے کھیل کو دیکھنے آئے تھے لیکن یہ لوگ نہیں چاہتے کہ کوئی بچہ یا بوڑھا دنیا بھر کے لوگوں کی طرح عام زندگی گزارے۔ ابو سلیم نے کہا کہ آنسو گیس ان کے کمرے میں پہنچ گئی تھی اور کچھ کھلاڑی اس کے اثرات سے دوچار ہوئے۔ کچھ فلسطینی شائقین مغربی کنارے کے شمال میں دور دراز کے شہروں اور قصبوں سے میچ دیکھنے آئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */