گول کرنے کے لئے چیتے سے زیادہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں کرسٹیانو رونالڈو

کرسٹیانو ایک کامیاب کھلاڑی ہونے کے علاوہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ وہ کئی طرح کی سماجی خدمات سے بھی وابستہ ہیں اور وقتاً فوقتاً فلاحی کام کرتے رہتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

یوں تو دنیا میں متعدد قسم کے کھیل کھیلے جاتے ہیں لیکن عام رائے میں فٹبال دنیا کا سب سے مقبول ترین کھیل مانا جاتا ہے۔ اس کھیل نے سینکڑوں ممالک کو اپنے گھیرےمیں لیا ہوا ہے ۔چونکہ ان ممالک کے درمیان فٹبال کے مقابلوں کا انعقاد ہوتا رہتا ہے لہذا ان ممالک میں چند ایسے کھلاڑیوں کی پیدائش بھی ہوئی ہے جنہوں نے اپنے ملک کا نام تو روشن کیا ہی ہے ساتھ میں فٹبال کی مقبولیت میں بھی اضافہ کردیا ہے۔انہیں روشن ستاروں میں سے عالمی شہرت یافتہ فٹبال کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو ہیں۔

فٹ بال کے مشہور کھلاڑی رونالڈو ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ کم عمری میں ہی فٹ بال کھیلنا شروع کر دیا تھا اور صرف 18 برس کی عمر میں انٹرنیشنل فٹ بال ٹیم میں منتخب ہو گئے تھے۔ کرسٹیانو بہت کم وقت میں اپنے کھیل کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے تھے اور اس وقت دنیا کے مشہور ترین کھلاڑیوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔


ایک متوسط گھرانے میں 5 فروری 1985 کو پرتگال میں پیدا ہونے والے کرسٹیانو رونالڈوآج کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ ان کے والد جوز ڈینس ایویرو ، جو میونسپلٹی میں باغبانی کا کام کرتے تھے،اور والدہ ماریا ڈولورس ڈوس سانتوس ایویرو جو گھروں میں کھانا پکاکر گھر کا گذر بسر کرتی تھیں۔ رونالڈو اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔ غربت کی وجہ سے رونالڈو نے کسی قسم کی کوئی خاص تعلیم بھی حاصل نہیں کی۔جب رونالڈو 14 برس کے تھے تو انہوں نے اپنے اسکول کے ایک ٹیچر پر کرسی پھینکی اور ایسا کرنے پر انہیں اسکول سے نکال دیا گیا۔کرسٹیانو رونالڈو کا نام ان کے والد نے امریکی صدر کے نام پر رکھا ہے۔ کرسٹیانو کے والد ان کے بہت بڑے مداح تھے۔ اس لیے جب کرسٹیانو رونالڈو پیدا ہوئے تو ان کے والد نے ان کا نام اپنے پسندیدہ شخص کے نام پر رکھا۔

رونالڈو نے جب اپنے گھر والوں کو فٹبالر بننے کی خواہش کے بارے میں بتایا تو ان کی والدہ نے فٹبالر بننے کے خواب میں ان کا بہت ساتھ دیا اور آج ان کی والدہ کی کوششوں کی وجہ سے ہی رونالڈو ایک بہترین فٹبالر بننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔


رونالڈو بچپن میں ریسنگ دل کی بیماری میں مبتلا تھے اور جب وہ 14 سال کی عمر میں فٹ بال کھیلنا سیکھ رہے تھے تو انہیں اپنی بیماری کا علم ہوا۔اس بیماری کی وجہ سے رونالڈو کے لیے فٹ بال کھیلنا ناممکن ہو گیا۔ کیونکہ اس مرض میں مبتلا افراد کے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے اور ایسے حالات میں زیادہ اچھلنا کودنا جان لیوا ثابت ہوجاتا ہے۔لیکن جب رونالڈو کے گھر والوں کو ان کی بیماری کا علم ہوا تو انہوں نے فوری طور پر ان کا علاج کروایا اور علاج کے چند ہی دنوں میں رونالڈو نے آرام کرنے کے بجائے فٹ بال کھیلنا شروع کر دیا۔

رونالڈو کو بچپن سے ہی فٹ بال کھیلنے کا شوق تھا اور وہ اس کھیل میں اپنا کیرئیر بنانا چاہتے تھے۔اپنے بچپن میں رونالڈو اینڈورینا ٹیم کا حصہ بنےاور تقریباً پانچ برسوں تک اس ٹیم کے لیے کھیلتے رہے۔16 برس کی عمر میں رونالڈو پرتگال کےسی پی اسپورٹنگ کلب کا حصہ بنے۔ کلب کا عملہ ان کے کھیل سے بہت متاثر ہوا ، انہیں ترقی دے کر اسپورٹنگ کی یوتھ ٹیم کا منیجر بنا دیا گیا۔صرف ایک سال کے اندر ہی رونالڈو نے کلب کی انڈر 16 ٹیم، انڈر 17 ٹیم، انڈر 18، بی اور فاسٹ ٹیم کے لیے کھیلنا شروع کر دیا اور اس طرح وہ صرف ایک ٹیم کے لیے کھیلنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔اس کلب کی جانب سےرونالڈو نے اپنا پہلا لیگ میچ سال 2002 میں کھیلا اور یہ میچ انہوں نے مورینس فٹ بال کلب کے خلاف کھیلا۔ انہوں نے اس میچ میں دو گول بھی کئے۔کرسٹیانو نے اس میچ میں اتنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا کہ کئی فٹبال کلبوں کی توجہ ان کی طرف مبذول ہوئی اور اکثر فٹبال کلب انہیں اپنی ٹیم کا حصہ بنانا چاہتے تھے۔اس دوران اسپورٹنگ کلب کی ٹیم اور مانچسٹر یونائیٹڈ فٹبال کلب کی ٹیم کے درمیان میچ ہوا۔ اس میچ میں اسپورٹنگ کلب کی ٹیم نے 3-1 گول سے کامیابی حاصل کی اور اس میچ میں اکیلے کرسٹیانو نے 2 گول کئے۔اس میچ کے بعد مانچسٹر یونائیٹڈ فٹبال کلب نے کرسٹیانو کو اپنی ٹیم میں لینے کا فیصلہ کیا تھا۔


اس کے بعد کرسٹیانو نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور پھر عزت اور اعزازات نے ان کے قدم چومے۔مسلسل تین برسو ں 2006،2007اور2008 میں پی اے ایف اے ٹیم آف دی ایئر کا خطاب دیا گیا۔،پی ایف اے ینگ پلیئر آف دی ایئر میں 2006، براوو ایوارڈز 2004میں ،بہترین بین الاقوامی ایتھلیٹ ای ایس پی وائی ایوارڈز 2014 میں ، ایف ڈبلیو اے فٹ بالر آف دی ایئر 2007,2006 میں ،پریمیر لیگ پلیئر آف دی سیزن 2007,2006 میں، بی بی سی اوورسیز اسپورٹس پرسنالٹی آف دی ایئر 2014 میں ، یو ای ایف اے کلب فٹ بالر آف دی ایئر 2007 میں ،سال 2008 کا عالمی فٹ بال کھلاڑی سر میٹ بسبی پلیئر آف دی ایئر 2007، 2006، 2003 میں ،لا لیگا پلیئر آف دی منتھ 2013میں، فیفا بیلن ڈی اور 2014میں پی ایف اے فینز پلیئر آف دی ایئر 2007، 2006 میں ،ایل پی ایف کا سب سے قیمتی کھلاڑی 2013 جیسے ایوارڈ ز رونالڈو کی عزت میں چار چاند لگا رہے ہیں۔

کرسٹیانو بہت اچھی شخصیت کے مالک ہیں ۔ایک کامیاب کھلاڑی ہونے کے علاوہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ وہ کئی طرح کی سماجی خدمات سے بھی وابستہ ہیں اور وقتاً فوقتاً فلاحی کام کرتے رہتے ہیں۔ سال 2012 میں اپنے گولڈن بوٹ ایوارڈ کی نیلامی کرکے انہوں نے اس رقم سے غزہ میں ایک اسکول تعمیر کراویا۔اس کے علاوہ انہوں نے ایک نو سالہ بچے کے کینسر کا سارا خرچ بھی برداشت کیا۔ آمدنی کے لحاظ سے بھی کرسٹیانو دنیا کے دیگر کھلاڑیوں سے بہت آگے ہیں اور ان کا نام دنیا کے امیر ترین کھلاڑیوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔