ایران: جمعرات کو ’آزادی اسٹیڈیم‘ میں رقم ہوگی تاریخ، 40 سال بعد خواتین دیکھیں گی میچ

جمعرات کو ایران اور کولمبیا کے درمیان فیفا ورلڈ کپ 2022 کا کوالیفائر میچ کھیلا جانے والا ہے جس سے کم و بیش 3500 خواتین میدان میں بیٹھ کر براہ راست لطف اندوز ہو سکیں گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایران میں ایک خاتون فٹ بال شیدائی نے اپنے حق کی لڑائی لڑتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی، اور اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ تہران کا ’آزادی اسٹیڈیم‘ جمعرات یعنی 10 ستمبر کو تاریخ رقم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ایران میں 40 سال بعد کسی اسٹیڈیم میں خواتین کا داخلہ ہونے والا ہے اور اس بات کو لے کر ایرانی خواتین پرجوش نظر آ رہی ہیں۔

ایران: جمعرات کو ’آزادی اسٹیڈیم‘ میں رقم ہوگی تاریخ، 40 سال بعد خواتین دیکھیں گی میچ

جمعرات کو ایران اور کولمبیا کے درمیان فیفا ورلڈ کپ 2022 کا کوالیفائر میچ کھیلا جانے والا ہے جس سے کم و بیش 3500 خواتین میدان میں بیٹھ کر براہ راست لطف اندوز ہو سکیں گی۔ دراصل ایران ایک شیعہ مسلم ملک ہے اور یہاں 1979 کے بعد سے ہی خواتین کے لیے کسی بھی کھیل کو اسٹیڈیم میں جا کر دیکھنا ممنوع ہے۔ اس کے پیچھے دلیل یہ دی جاتی ہے کہ خواتین کو آدھے ادھورے کپڑے پہنے ہوئے مردوں کو دیکھنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ لیکن ’بلو گرل‘ کے نام سے مشہور سحر خدایاری نے ایسا قدم اٹھایا کہ ایرانی حکومت کو جھکنا ہی پڑا۔

ایران: جمعرات کو ’آزادی اسٹیڈیم‘ میں رقم ہوگی تاریخ، 40 سال بعد خواتین دیکھیں گی میچ

واضح رہے کہ ایران کی 29 سالہ خاتون فٹ بال شیدائی سحر خدایاری اپنی خواہش کے ہاتھوں مجبور تھی، وہ اسٹیڈیم میں بیٹھ کر فٹ بال میچ دیکھنا چاہتی تھیں۔ وہ جانتی تھی کہ خواتین کے لیے کھیل کے میدان میں داخل ہونا منع ہے، اس لیے سحر نے لڑکوں والا لباس زیب تن کیا اور اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس کوشش میں وہ ناکام ہو گئی کیونکہ سیکورٹی گارڈس نے اسے پہچان لیا اور حراست میں لے لیا۔

ایران: جمعرات کو ’آزادی اسٹیڈیم‘ میں رقم ہوگی تاریخ، 40 سال بعد خواتین دیکھیں گی میچ

بتایا جاتا ہے کہ سحر کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس جرم کے لیے اسے 6 مہینے کی سزا سنائی گئی۔ جواں سال سحر کو عدالت کی یہ سزا منظور نہیں تھی اور وہ چاہتی تھی کہ خواتین کو میدان میں داخل ہونے کی اجازت ملے۔ یہی سبب ہے کہ اس نے جیل جانا منظور نہیں کیا اور عدالت کے باہر ہی خود کو نذرِ آتش کر لیا۔ اس کا انتقال کرنا تھا کہ ایران میں ایک زبردست تحریک شروع ہو گئی۔ خواتین کے ساتھ ساتھ مرد بھی یہ آواز بلند کرنے لگے کہ خواتین کو بھی میدان میں داخل ہو کر میچ دیکھنے کی اجازت ملنی چاہیے۔ اس تحریک کا اثر اتنا زیادہ ہوا کہ مجبوراً حکومت ایران کو اعلان کرنا پڑا کہ آئندہ میچ میں پابندی ختم کی جائے گی اور 3500 خواتین کے لیے ٹکٹ کا انتظام کیا جائے گا۔ اس طرح 10 اکتوبر کو ایران کی راجدھانی تہران میں موجود ’آزادی اسٹیڈیم‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور ’بلو گرل‘ سحر خدایاری کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں خواتین میدان میں پہنچیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Oct 2019, 5:28 PM