سونو سود کے دفاتر پر انکم ٹیکس کے چھاپے، 20 گھنٹے تک لی گئی تلاشی، لوگوں نے کیا ناراضگی کا اظہار

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا، ’’سچائی کے راستے پر لاکھوں مشکلات آتی ہیں لیکن جیت ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے۔ سونو سود کے ساتھ ہندوستان کے لاکھوں کنبوں کی دعائیں ہیں۔‘‘

سونو سود، تصویر یو این آئی
سونو سود، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: معروف اداکار سونو سود کے ممبئی میں واقع دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری بدھ کی رات کو ختم ہوئی۔ انکم ٹیکس کے افسران نے اداکار سے وابستہ 6 مقامات پر تقریباً 20 گھنٹے تک تلاشی لی۔ این ڈی ٹی وی نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس سونو سود کے لکھنؤ کی ایک ریئل اسٹیٹ کمپنی کے ساتھ ہوئے ملکیت کے سودے کی جانچ کر رہا ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سونو سود کی کمپنی اور لکھنؤ کی ریئل اسٹیٹ فرم کے مابین حالیہ سودا جانچ کے دائرے میں ہے۔ اس سودے پر ٹیکس چوری کے الزامات کے بعد سروے مہم شروع کی گئی۔ خیال رہے کہ ممبئی میں مشہور اداکار سونو سود نے کورونا کے دور میں عام لوگوں کی دل کھول کر مدد کی تھی، جس کے بعد وہ عوام میں کافی مقبول ہو گئے ہیں۔ بدھ کے روز جب سونو سود کے ٹھکانوں پر محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے چھاپہ ماری کی گئی، تو لوگوں میں ناراضگی نظر آئی۔ صرف مداح ہی نہیں بلکہ کئی سیاسی لیڈران بھی سونو سود کی حمایت میں اتر آئے۔


محکمہ انکم ٹیکس کی اس چھاپہ ماری کی ٹائمنگ کے حوالہ سے بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ کیونکہ حال ہی میں سونو سود نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے ملاقات کی تھی۔ ساتھ ہی وہ دہلی حکومت کے پروگرام ’دیش کے مینٹور‘ کے برینڈ ایمبیسڈر بھی بنے تھے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا، ’’سچائی کے راستے پر لاکھوں مشکلات آتی ہیں لیکن جیت ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے۔ سونوں سود کے ساتھ ہندوستان کے ان لاکھوں کنبوں کی دعائیں ہیں، جہیں مشکل گھڑی میں سونو سود کا ساتھ ملا تھا۔‘‘


عآپ لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی ہے کہ وہ شخص جس نے کورونا وبا کے دوران لوگوں کے لیے دن رات کام کیا، لوگوں کی جان بچانے کے لیے کام کیا، اپنے گھریلو سامان کو رہن رکھ کر لوگوں کی مدد کی، اس کے گھر انکم ٹیکس کے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ آخر آپ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔