زوبن گرگ کی فلم ’روئی روئی بنالے‘ دیکھنے کے لیے آسام کے سنیما گھروں میں عوام کا سیلاب

زوبن چاہتے تھے کہ فلموں میں بڑھتے ہوئے تشدد کے خلاف ایک موسیقانہ فلم بنائی جائے۔ اسی لیے اس فلم میں گیارہ گانے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

یو این آئی

آنجہانی گلوکار زوبن گرگ کی آخری فلم’ روئی روئی بنالے ‘کی نمائش کے موقع پر جمعہ کے دن آسام کے سنیما گھروں میں شائقین کا زبردست ہجوم دیکھنے کو ملا۔ لوگ صبح ساڑھے تین بجے سے ہی ٹکٹ کے لیے سنیما گھروں کے باہر قطاروں میں کھڑے نظر آئے۔ زوبن گرگ کی آخری فلم روئی روئی بنالے آج پورے ملک میں ریلیز ہوئی۔ آسام کے بیشتر سنیما گھروں میں صبح 4:25 بجے ہی پہلا شو شروع ہوا، جو ہاؤس فل رہا۔ بیشتر سنیما گھروں نے آئندہ دو ہفتوں کے لیے ایڈوانس بُکنگ مکمل کر لی ہے۔

یہ فلم ہندوستان کے 46 شہروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہے۔ ان میں شمال مشرقی خطے کی 91 اسکرین شامل ہیں، جن میں سے 85 صرف آسام میں ہیں۔ اگلے سات دنوں میں 585 سے زیادہ روزانہ شو متعین کیے گئے ہیں۔ ملک بھر میں یہ فلم 92 اسکرینوں پر روزانہ 150 سے زیادہ شوز کے ساتھ چل رہی ہے۔


ریاست بھر میں شائقین، جنہوں نے پہلے سے ٹکٹ بُک کر رکھے تھے، اپنے پسندیدہ گلوکار کو سلور اسکرین پر دیکھنے کے لیے صبح ساڑھے تین بجے کے قریب سنیما گھروں کے باہر جمع ہو گئے۔ زیادہ تر سنیما گھروں نے زوبن گرگ کی تصاویر لگا کر اور دیئے روشن کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔واضح ر ہے کہ 19 ستمبر کو زوبن گرگ کا انتقال سنگاپور میں پراسرار حالات میں ہو گیا تھا۔ ’جوائے زوبن دا‘ اور ’جسٹس فار زوبن گرگ‘ کے نعرے سنیما ہالوں میں گونج رہے تھے، جہاں شائقین نم آنکھوں سے فلم دیکھ رہے تھے۔

گوہاٹی کے میٹرکس سنیما ہال میں فلم دیکھنے آئے ایک مداح نے کہا کہ ’فلم دیکھتے ہوئے ہم بہت روئے۔ رؤئی رؤیی بنالے زوبن گرگ کی بنائی گئی بہترین فلم ہے۔ بدقسمتی سے ہمیں زوبن دا کی ایسی فلم دوبارہ دیکھنے کو نہیں ملے گی۔‘


فلم کے ہدایت کار راجیش بھویان، جنہیں عوام کے ردِعمل سے گہرا تاثر ملا، نے کہا ’صبح ساڑھے چار بجے لوگوں کو جمع ہوتے دیکھنا دل کو چھو لینے والا لمحہ تھا۔ ہمارے لیے، عوام کا پیار ہی سب سے بڑا انعام ہے۔ رؤئی رؤئی بنالے اب ہماری نہیں، بلکہ عوام کی فلم ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’’زوبن چاہتے تھے کہ فلموں میں بڑھتے ہوئے تشدد کے خلاف ایک موسیقانہ فلم بنائی جائے۔ اسی لیے اس فلم میں 11 گانے ہیں۔ زوبن سے پہلے آسام میں کسی نے ایسی فلم نہیں بنائی تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔