’آل انڈیا مسلم پروفیشنلز‘ کی جانب سے 'فری جاب' پورٹل کا اجراء

بامبے اسٹاک ایکسچینج بروکرز فورم کے سی او او ڈاکٹر آدتیہ نے کہا کہ کورونا کے سبب مختلف رسمی اور غیر رسمی شعبوں میں 1.7 کروڑ ملازمتیں ضائع ہوئی ہیں۔ یہ پورٹل ایسے لوگوں کے لئے کافی کار آمد ثابت ہوگا۔

ویب سائٹ کا اسکرین شاٹ
ویب سائٹ کا اسکرین شاٹ
user

یو این آئی

ممبئی: آل انڈیا مسلم پروفیشنل (اے ایم پی) انڈیا فاؤنڈیشن کی جانب سے یہاں فری جاب پورٹل کا اجراء عمل میں آیا ہے۔ جوکہ ہندوستان کا پہلا جامع جاب پورٹل ماڈل ہے جو نہ صرف ملازمتیں بلکہ ہنر اور ملازمت کی تربیت بھی مہیا کرائے گا- اس کا اعلان اشارہ کے صدر عامر ادریسی نے کیا۔

گزشتہ روز ہی ایم پی انڈیا فاؤنڈیشن نے ایک ایسا جاب پورٹل متعارف کروایا ہے جس کا طویل عرصے سے انتظار تھا (www.ampowerjobs.com) صنعتی پیشہ ور رضاکاروں کے ذریعے متعارف انڈیا کا پہلا ایسا جاب پورٹل ہے جو ہر ہندوستانی خصوصاً کالج کی پڑھائی مکمل کرنے والوں اور کرونا وباء کے دوران ملازمت سے دستبردار ہونے والے طلباء اور ملازمت پیشہ افراد اور پہلی ملازمت کے متلاشی افراد کو مفت ملازمت کے مواقع فراہم کراتا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ملازمت مہیا کرانے والی کمپنیوں، ایچ آر کنسلٹنسیز اور ملازمت کے متلاشی بے روزگاروں کو جوڑنے کے علاوہ اس جاب پورٹل کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس پورٹل کے ذریعے کالج اور پیشہ وارانہ کورسیز سے متعلق اداروں میں ملازمتی اہلیت کو اجاگر کرنے کے لئے اور طلباء کو ملازمت کے اہل بنانے کے لئے تربیت کا انتظام کرتی ہے۔

عامر کے مطابق بامبے اسٹاک ایکسچینج بروکرز فورم کے سی او او ڈاکٹر آدتیہ سرینواس نے پورٹل جاری کیے جانے کی تقریب میں کہا کہ کورونا وباء کے سبب مختلف رسمی اور غیر رسمی شعبوں میں 1.7 کروڑ ملازمتیں ضائع ہوئی ہیں۔ یہ پورٹل ایسے لوگوں کے لئے کافی کار آمد ثابت ہوگا۔ اس کے علاوہ کالج سے فارغ طلباء اور ملازمت کے متلاشی افراد کو پیشہ وارانہ اہلیت کی تربیت اور اسٹاک مارکیٹ کے مختلف پروگرام کی تربیت کے ذریعے مزید ملازمتیں پیدا کی جاسکتی ہیں۔


اے ایم پی کے صدر عامر ادریسی نے مزید کہا کہ یہ ہندوستان کا اولین جاب پورٹل ہے جو نہ صرف ملازمتیں فراہم کرتا ہے بلکہ کارپوریٹ سیکٹر میں داخلے کے متمنی انڈر گریجویٹس کو پیشہ وارانہ اہلیت سے بہرہ ور کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں ملک کے تمام ضلعوں میں امپلائمنٹ گائیڈنس سینٹر قائم کرنا ہمارے مقاصد میں شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔