عالمی کپ 2023: میکسویل نے تن تنہا افغانستان کے منھ سے چھین لی جیت، سیمی فائنل میں پہنچا آسٹریلیا

292 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے ایک وقت آسٹریلیا کے 7 وکٹ محض 91 رن پر گر گئے تھے، پھر گلین میکسویل کا طوفان آیا اور انھوں نے ناٹ آؤٹ 201 رن بنا کر جیت ٹیم کی جھولی میں ڈال دی۔

<div class="paragraphs"><p>گلین میکسویل، تصویر @icc</p></div>

گلین میکسویل، تصویر @icc

user

تنویر

رواں کرکٹ عالمی کپ میں آج ایک بڑا الٹ پھیر ہونے والا تھا، لیکن پھر ایک ایسی حیرت انگیز اننگ دیکھنے کو ملی جو کرکٹ شائقین کبھی نہیں بھول پائیں گے۔ میچ افغانستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جا رہا تھا اور افغانستان نے 291 رن بنائے تھے۔ 292 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے آسٹریلیا کے 7 وکٹ محض 91 رن پر گر گئے تھے، لیکن پھر آسٹریلیائی بلے باز گلین میکسویل کا طوفان آیا جس میں افغانی گیندبازی بکھر کر رہ گئی۔ انھوں نے 128 گیندوں پر 10 چھکوں اور 21 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 201 رن بنائے۔ ان کی طوفانی بلے بازی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آٹھویں وکٹ کے لیے انھوں نے کپتان پیٹ کمنس کے ساتھ 202 رنوں کی شراکت داری کی جس میں کمنس نے محض 12 رن بنائے۔

آج ٹاس افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے جیتا اور پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ افغان ٹیم نے شروع میں بہت تیزی سے رن نہیں بنائے، لیکن وکٹ بھی نہیں گنوائے۔ آخر کے 10 اوورس میں 96 رن بنائے جس سے لڑنے لائق 291 رن کھڑے ہو گئے۔ ابراہیم زادران افغانستان کی طرف سے عالمی کپ میں سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی بنے جنھوں نے 143 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 129 رن بنائے۔ راشد خان نے آخر میں 18 گیندوں پر تیز طرار 35 رن بنائے (3 چھکے، 2 چوکے)۔ باقی بلے بازوں میں رحمن اللہ گرباز نے 21 رن، رحمت شاہ نے 30 رن، حشمت اللہ شاہدی نے 26 رن، عظمت اللہ عمرزئی نے 22 رن اور محمد نبی نے 12 رن بنائے۔


آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل ووڈ سب سے کامیاب گیندباز رہے جنھوں نے 9 اوورس میں 39 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 1-1 وکٹ مشیل اسٹارک (9 اوورس میں 70 رن)، گلین میکسویل (10 اوورس میں 55 رن) اور ایڈم زیمپا (10 اوورس میں 58 رن) نے لیے۔ باقی گیندباز وکٹ سے محروم رہے۔

جب آسٹریلیا نے 292 رنوں کے ہدف کا پیچھا شروع کیا تو افغانی گیندبازوں نے یکے بعد دیگرے 7 جھٹکے دے کر سبھی کو حیران کر دیا۔ ٹریوس ہیڈ (صفر)، ڈیوڈ وارنر (18 رن)، مشیل مارش (24 رن)، مارنس لابوشین (14 رن)، جوش انگلس (صفر)، مارکس اسٹوئنس (6 رن) اور مشیل اسٹارک (3 رن) جیسے بلے باز 91 رنوں تک پویلین لوٹ گئے۔ پھر شروع ہوئی گلین میکسویل اور کپتان پیٹ کمنس کی شراکت داری جو اٹوٹ رہی۔ حالانکہ میکسویل کو آؤٹ کرنے کے کچھ مواقع افغانی فیلڈرس نے چھوڑ دیے جس کا خمیازہ انھیں بھگتنا پڑا۔ محض 33 رن کے ذاتی اسکور پر میکسویل کا انتہائی آسان کیچ مجیب الرحمن نے چھوڑ دیا تھا، پھر اس کے بعد انھوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ میکسویل آخر میں کریمپ بھی محسوس کر رہے تھے، لیکن زخمی ہونے کے باوجود وکٹ پر کھڑے ہو کر وہ چھکوں اور چوکوں کی بارش کرتے رہے۔ انھوں نے رَن بھاگنے سے پرہیز کیا اور ان کا بھرپور ساتھ کمنس نے دیا جو دوسری طرف انتہائی صبر کے ساتھ کھیلتے رہے۔ ایک طرف جہاں گلین میکسویل نے 128 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 201 رن بنائے، وہیں دوسری طرف کمنس نے 68 گیندوں پر محض ایک چوکا کی مدد سے ناٹ آؤٹ 12 رن بنائے۔ اس طرح میکسویل نے افغانستان کے منھ سے جیت چھین لی اور آسٹریلیا کو سیمی فائنل میں پہنچا دیا۔


افغانستان کی جانب سے صرف راشد خان ایسے گیندباز رہے جنھیں گلین میکسویل نے بہت زیادہ پٹائی نہیں کی۔ راشد نے 10 اوورس میں 44 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 2-2 وکٹ نوین الحق (9 اوورس میں 47 رن) اور عظمت اللہ عمرزئی (7 اوورس میں 52 رن) کو بھی ملے۔ محمد نبی نے 2 اوورس میں 20 رن، نور احمد نے 10 اوورس میں 53 رن اور مجیب الرحمن نے 8.5 اوورس میں 72 رن خرچ کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔