ٹی-20 عالمی کپ: دوسرے سیمی فائنل سے پہلے ہندوستانی کپتان روہت شرما نے ’میدان کے کردار‘ کو ٹھہرایا اہم

روہت شرما کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل سے پہلے ایڈیلیڈ اوول میں میدان کی باؤنڈری میں بدلاؤ کو لے کر بلے بازوں کے ساتھ ساتھ گیندبازوں کے لیے ذہنیت میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

روہت شرما، تصویر آئی اے این ایس
روہت شرما، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

آسٹریلیا کے دیگر میدانوں کے مقابلے میں ایڈیلیڈ اوول میدان کچھ الگ ہے۔ ٹی-20 عالمی کپ میں ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان جمعرات کو کھیلے جانے والے دوسرے سیمی فائنل کے لیے کون سی استعمال کی گئی پچ کا انتخاب کیا جائے گا، اس پر تذبذب برقرار ہے۔ یہاں اسکوائر کی باؤنڈری تقریباً 67-57 میٹر، جب کہ سیدھی باؤنڈری 88-79 میٹر کے درمیان ہے۔ اس حالت میں ہندوستان کی انگلینڈ پر تھوڑی سبقت ہے، جس نے گزشتہ ہفتہ یہیں پر ڈی ایل ایس نظام کے ذریعہ بنگلہ دیش پر اپنی پانچ رن کی دلچسپ جیت درج کی تھی۔ دوسری طرف انگلینڈ اس مقابلے میں پہلی بار ایڈیلیڈ اوول میں کھیلے گا۔

ہندوستان کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ سیمی فائنل سے پہلے باؤنڈری میں بدلاؤ کے لیے ایڈیلیڈ اوول میں بلے بازوں کے ساتھ ساتھ گیندبازوں کے لیے ذہنیت میں تبدیلی کی ضرورت ہے، جب کہ پہلے یہاں کھیلنے کے فائدے پر بھروسہ کرنے سے انھیں جمعرات کو مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ اس ٹورنامنٹ میں ہمارے سامنے پیش چیلنجز میں سے ایک ہے۔ عام طور پر جب آپ کھیلتے ہیں تو یہ بہت اہم ہوتا ہے۔ مثلاً گزشتہ سال دوبئی میں میدان کا نقشہ یعنی باؤنڈری بہت زیادہ نہیں بدلا تھا۔‘‘


سلامی بلے باز اور کپتان روہت شرما آگے کہتے ہیں کہ ’’لیکن جب ہم یہاں آسٹریلیا میں کھیلتے ہیں تو یقینی طور سے کچھ میدانوں میں لمبی باؤنڈریز ہوتی ہیں، کچھ میدانوں کے کناروں پر باؤنڈریز چھوٹی ہوتی ہیں۔ اس لیے آپ کو جتنی جلدی ہو سکے اس میں ایڈجسٹ کرنا ہوگا۔‘‘ ایڈیلیڈ ایک بڑے اسکور والا میدان ہے، اور اس وجہ سے روہت نے اعتراف کیا کہ چھوٹی باؤنڈریز ہندوستانی تھنک ٹینک کے درمیان بحث کا مرکز رہی ہیں۔

روہت شرما یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ایڈیلیڈ ایک ایسا میدان ہے جہاں پھر سے آپ کو واپس جانا ہوگا اور سمجھنا ہوگا کہ آپ یہاں کس طرح کی پالیسی کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ آخری میچ ہم نے ملبورن میں کھیلا تھا جو پوری طرح سے مختلف تھا۔ اب ایڈیلیڈ، جہاں سائیڈ باؤنڈری تھوڑی چھوٹی ہوگی۔‘‘ روہت نے کہا کہ ’’باؤنسروں اور بلے بازوں کو بھی اس کے ساتھ تال میل بٹھانے کی ضرورت ہے، لیکن جب ہم ایڈیلیڈ آئے تو یہ پوری طرح سے الگ منظرنامہ تھا، اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہاں ایک میچ کھیلنے کے بعد ہمیں کب کیا کرنے کی ضرورت ہے، سمجھ میں آ گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔