ٹی 20 ورلڈ کپ میں سوریہ کمار کا دعویٰ مضبوط

سوریہ کمار نے 55 گیندوں پر 117 رنز بنائے جس میں وہ صرف پانچ بار قابو سے باہر رہے۔

سوریہ کمار، تصویر آئی اے این ایس
سوریہ کمار، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ناٹنگھم: بچپن میں ہم سب نے ایک غیر مرئی بلے سے کئی عجیب و غریب شاٹس لگانے کی کوشش کی ہے۔ پھر ہم بڑے ہوئے اور ہمیں سمجھ میں آیا کہ اس طرح شاٹ لگانا کتنا مشکل اور ناممکن ہے۔ نیز گیند باز کوشش کرتا ہے کہ آپ اس سمت مین شاٹ لگائیں جہاں فیلڈر پہلے سے موجود ہے۔ ٹرینٹ برج میں سوریہ کمار یادو ہمارے اندر چھپے ہوئے بچے کی طرح کھیل رہے تھے اور میدان کے چاروں طرف حیرت انگیز شاٹس لگا رہے تھے۔ یہ تو سب جانتے ہیں کہ آپ عجیب پوزیشن میں آئے بغیر لیگ اسٹمپ کی فل گیند کو پوائنٹ کے پیچھے چھکے کے لئے بھیج سکتے ہیں۔ حالانکہ سوریہ کمار نے ہلکا سا روم بنایا، بیک فٹ کو نیچے جھکایا، بلے کا فیس کھولا اورآخری وقت پر کلائیوں کو موڑتے ہوئے گیند کو ڈیپ پوائنٹ فیلڈر سے دور بھیجا۔

کرس جارڈن کی وہ گیند باؤنڈری لائن سے باہر گری۔ اگر اس گیند پر سوریہ کمار فرنٹ فٹ پر آتے تو شاید یہ یارک ہو جاتے۔ وہ فیلڈ کے مطابق ڈالی گئی درست گیند تھی لیکن سوریہ کمار نے جگہ بناتے ہوئے اسے شائقین کے درمیان بھیجا۔ صرف اتنا ہی نہیں، اس سے پہلے رچرڈ گلیسن کے خلاف انہوں نے کور پوائنٹ کے اوپر سے چھکا جڑا۔ شروعات میں ڈیوڈ ولی کی گیند پر سویپ لگائی، جارڈن کی درست شارٹ آف لینتھ گیند کو ایکسٹرا کور کے اوپر سے ڈرائیو کیا اور لیام لیونگسٹن کی چھوٹی لیگ بریک گیند کو شارٹ فائن لیگ کے سرکے اوپر بھیجا گیا۔


یہ سب کچھ نیٹ میں یا پریکٹس کے دوران نہیں بلکہ 216 کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کیا گیا جس میں سوریہ کمار کے علاوہ کوئی بھی ہندوستانی بلے باز 28 سے زیادہ رنز نہیں بنا سکا۔ سوریہ کمار نے 55 گیندوں پر 117 رنز بنائے جس میں وہ صرف پانچ بار قابو سے باہر رہے۔ اس سے کم غلطیوں کے ساتھ اب تک صرف پانچ سنچریاں بنائی گئی ہیں اور ان میں سے بھی صرف تین اننگز میں کل اسٹرائیک ریٹ 200 سے زیادہ تھا۔

اس اننگ میں سوریہ کمار نے بیٹنگ کی تکنیک کو چیلنج کیا۔ رشبھ پنت کی طرح وکٹ کے پیچھے شاٹ لگانے کے لئے آپ کو خطرہ مول لینا پڑتا ہے۔ سوریہ کمار نے اتنی آسانی کے ساتھ وہ شاٹ لگائے اورتیز رفتاری سے رن بنائے۔ سوریہ کمار کی اس اننگ سے کپتان روہت شرما بہت متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا، "یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی بہترین اننگ میں سے ایک تھی۔ جب آپ اتنے بڑے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے اس طرح کی بیٹنگ کرتے ہیں، تو یہ آپ کی کوالٹی کو ظاہر کرتا ہے۔ ہم نے تین وکٹ گنوا دیئے تھے اور ہمیں اس پارٹنرشپ کی ضرورت تھی جو ٹیم کو آخر تک لے جائے۔


روہت نے مزید کہا، "اس نے آج تقریباً سب کچھ ٹھیک کیا، صرف اتنا ہے کہ وہ ناراض ہوں گے کہ وہ آخر تک کھڑے نہیں رہ سکے۔ آپ کو ایسی اننگز روز نہیں دیکھنے کو ملتی اور ہم اسے دونوں ہاتھوں سے قبول کریں گے۔ ہمیں ان کی کوالٹی کا اندازہ ہے۔ ان کے پاس میدان کے چاروں جانب شاٹ ہے۔ یہ بہت ہی غیر معمولی خوبی ہے جو سوریہ کے پاس ہے۔"

آخر میں، ایک بڑے مطلوبہ رن ریٹ کے دباؤ میں، سوریہ کمار ایک اور ناقابل یقین شاٹ کھیلنے کے چکر میں آوٹ ہوئے۔ آخری دو اوور میں 40 رنوں کی ضرورت ہونے پر معین علی گیند کو آف اسٹمپ کے باہر شارٹ آف لینتھ پر رکھ رہے تھے۔ ایسی گیندوں میں عام طورپر ایکسٹرا کور سے اسکوائر تھرڈ ایریا میں دو سے چار رن ملتے ہیں لیکن سوریہ کمار نے سامنے کی طرف چھکا لگانے کی کوشش کی۔ اس شاٹ کے لئے ان کے پاس نہ تو رفتار اورنہ درست لینتھ تھی اور وہ آوٹ ہوگئے۔ حالانکہ جانے سے پہلے انہوں نے اس بات کو یقینی بنالیا کہ آسٹریلیا جانے والی ٹیم میں مڈل آرڈر میں تقریباً پہلی جگہ ان کی ہوچکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔