پاکستان نے فتح کے ساتھ کیا عالمی کپ کا آغاز، نیدرلینڈس کو 81 رنوں سے دی شکست

نیدرلینڈس نے 287 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے شروعات ٹھیک ٹھاک کی تھی، لیکن درمیان کے اوورس میں وکٹ لگاتار گرتے رہے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ پوری ٹیم 41 اوورس میں 205 رن پر آؤٹ ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>وکٹ لینے کے بعد جشن مناتے ہوئے حسن علی، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/TheRealPCB">@TheRealPCB</a></p></div>

وکٹ لینے کے بعد جشن مناتے ہوئے حسن علی، تصویر@TheRealPCB

user

تنویر

کرکٹ عالمی کپ میں آج پاکستان نے فتح کے ساتھ اپنی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ نیدرلینڈس کو پاکستان نے 81 رنوں کے بڑے فرق سے شکست ہرا دیا، لیکن کچھ لمحات ایسے ضرور آئے جب پاکستان مشکل میں نظر آ رہی تھی۔ نیدرلینڈس کے بلے بازوں وکرم جیت سنگھ اور باس ڈی لیڈ کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے نصف سنچری اسکور کی، حالانکہ یہ ٹیم کو جیت نہیں دلا سکے۔

آج ٹاس نیدرلینڈس کے کپتان اسکاٹ ایڈوارڈس نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا۔ نیدرلینڈس کے گیندبازوں نے شروع میں بہترین گیندبازی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کے تین اہم کھلاڑیوں (فخر زماں 12 رن، بابر اعظم 5 رن، امام الحق 15 رن) کو محض 38 رن پر پویلین بھیج دیا۔ لیکن اس کے بعد محمد رضوان اور سعود شکیل نے 19 اوورس میں 120 رنوں کی بہترین شراکت داری کی۔ سب کچھ جب اچھا چل رہا تھا تو آرین دَت نے سعود شکیل کو 68 رن کے انفرادی اسکور پر آؤٹ کر دیا۔ پھر محمد رضوان بھی 68 رن کے ہی انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد افتخار احمد (9 رن) جلدی ہی آؤٹ ہو گئے، لیکن محمد نواز (39 رن) اور شاداب خان (32 رن) نے ٹیم کو 250 رن کے پار پہنچا دیا۔ آخر میں شاہین شاہ آفریدی نے ناٹ آؤٹ 13 رن اور حارث رؤف نے 16 رنوں کا تعاون دیا۔ پاکستان کی پوری ٹیم 49 اوورس میں 286 رنوں پر سمٹ گئی۔


نیدرلینڈس کے کپتان ایڈوارڈس نے 8 گیندوں بازوں کا استعمال کیا، لیکن سب سے زیادہ متاثر باس ڈی لیڈ نے کیا۔ انھوں نے 9 اوورس میں 62 رن دے کر 4 وکٹ لیے۔ 2 وکٹ کولن ایکرمین کو حاصل ہوئے جنھوں نے 8 اوورس میں 39 رن دیے۔ 1-1 وکٹ آرین دَت (10 اوورس میں 48 رن)، لوگان وان بیک (6 اوورس میں 30 رن) اور پال وین میکیرین (6 اوورس میں 40 رن) نے لیے۔

نیدرلینڈس کے سلامی بلے باز جب میدان پر اترے تو شروعات اچھی نہیں رہی، کیونکہ پہلا وکٹ محض 28 رن پر میکس اوڈاؤد (5 رن) کی شکل میں گر گیا۔ پھر کولن ایکرمین (17 رن) بھی کچھ خاص نہیں کر سکے۔ لیکن سلامی بلے باز وکرم جیت سنگھ اور باس ڈی لیڈ نے پاکستانی گیندبازوں کو خوب پریشان کیا۔ جب وکرم جیت سنگھ نصف سنچری بنا کر 52 رن پر کھیل رہے تھے اور ٹیم کا اسکور 2 وکٹ کے نقصان پر 120 رن تھا، تو شاداب خان کی گیند پر بڑا شاٹ لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ یہی وہ وقت تھا جب پاکستان نے راحت کی سانس لی اور میچ کو دھیرے دھیرے اپنی طرف موڑنا شروع کر دیا۔ ایک طرف باس ڈی لیڈ رن بنا رہے تھے، اور دوسری طرف تیجا ندامنورو (5 رن)، اسکاٹ ایڈوارڈس (صفر)، ثاقب ذوالفقار (10 رن) جلدی جلدی پویلین لوٹ گئے۔ پھر محمد نواز کی ایک بہترین اسپن کرتی ہوئی گیند نے باس ڈی لیڈ کو بولڈ کر دیا۔ یہیں سے نیدرلینڈس کی شکست یقینی ہو گئی۔ ڈی لیڈ نے 68 گیندوں پر 67 رن بنائے۔ پھر آخر میں لوگا وان بیک نے آخر میں کچھ اچھے شاٹ لگائے اور ناٹ آؤٹ 28 گیندوں پر 28 رن بنائے، لیکن دوسری طرف وان ڈر مرو (4 رن)، آرین دت (1 رن) اور وان میکیرین (7 رن) زیادہ دیر وکٹ پر ٹک نہیں سکے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پوری ٹیم 41 اوورس میں ہی 205 رن پر پویلین لوٹ گئی۔


پاکستان کی طرف سے گیندبازی میں حارث رؤف کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے مشکل وقت میں ایک ہی اوور میں 2 وکٹ نکال کر پاکستان کے لیے آسانیاں پیدا کیں۔ انھوں نے 9 اوورس میں 43 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ 2 وکٹ حسن علی کو ملے جنھوں نے 7 اوورس میں 33 رن دیے۔ باقی سبھی گیندبازوں کو 1-1 وکٹ ملے۔ سعودی شکیل کو ان کی تیز طرار 52 گیندوں پر 68 رنوں کی اننگ کے لیے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔