’جو ہوا اسے بھول جا‘، ٹی-20 عالمی کپ میں ملی مایوسی کے بعد کارگزار کپتان ہاردک پانڈیا نے ہندوستانی ٹیم میں بھرا جوش

پانڈیا نے کہا کہ ’’ہم سبھی جانتے ہیں کہ عالمی کپ کی کارکردگی سے مایوسی پھیل گئی ہے، لیکن ہم جس طرح کامیابی کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، اسی طرح اس ناکامی کو بھی بھلا کر آگے کی طرف دیکھنا ہوگا۔‘‘

ہاردک پانڈیا، تصویر آئی اے این ایس
ہاردک پانڈیا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ٹی-20 عالمی کپ میں ملی مایوسی کے بعد اب ایک بار پھر ہندوستانی ٹیم کرکٹ کے میدان پر اترنے کے لیے تیار ہے۔ آئندہ 18 نومبر سے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز شروع ہونے والی ہے، اور اس سے قبل ہندوستانی ٹیم کے کارگزار کپتان ہاردک پانڈیا نے کھلاڑیوں میں جوش پیدا کرتے ہوئے ایک اہم بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ٹیم کو عالمی کپ کی ناکامی سے باہر نکلنا ہوگا، جو ہوا اسے ہمیں بھولنا ہوگا۔‘‘

نیوزی لینڈ کے خلاف تین ٹی-20 میچوں کی سیریز میں ہندوستان کی کپتانی کر رہے پانڈیا نے ٹی-20 عالمی کپ کے سیمی فائنل میں 10 وکٹ سے ملی شکست اور ہندوستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کسی کو کچھ ثابت کرنے کی ضرورت ہے۔ خراب کھیلنے پر لوگ تنقید کریں گے ہی، جس کا ہم احترام کرتے ہیں۔ کھیل میں ہر کوئی بہتر کارکردگی کی کوشش کرتا ہے۔ ہمیں کسی کو کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘


اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے پانڈیا نے کہا کہ ’’ہم سبھی جانتے ہیں کہ عالمی کپ کی کارکردگی سے مایوسی پھیل گئی ہے۔ لیکن ہم پیشہ ور ہیں اور اس سے باہر نکلنا ہوگا۔ ہم جس طرح کامیابی کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، اسی طرح اس ناکامی کو بھی بھلا کر آگے کی طرف دیکھنا ہوگا۔ اپنی غلطیوں سے سبق لینا ہوگا۔‘‘ آئندہ ٹی-20 عالمی کپ کے تعلق سے وہ کہتے ہیں ’’اگلے ٹی-20 عالمی کپ میں ابھی دو سال ہیں۔ ہمارے پاس نئی صلاحیتیں تلاش کرنے کے لیے وقت ہے۔ کافی کرکٹ کھیلی جائے گی اور کئی کھلاڑیوں کو مواقع ملیں گے۔‘‘

بہرحال، نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والی سیریز کی بات کی جائے تو تین یک روزہ اور تین ٹی-20 میچ کھیلے جائیں گے۔ اس سیریز میں کپتان روہت شرما، وراٹ کوہلی، کے ایل راہل، دنیش کارتک اور روی چندرن اشون کو آرام دیا گیا ہے۔ ان کی غیر موجودگی میں شبھمن گل، عمران ملک، ایشان کشن اور سنجو سیمسن میدان پر اتریں گے۔ سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیئے جانے سے متعلق پانڈیا کا کہنا ہے کہ ’’سینئر کھلاڑی یہاں نہیں ہیں، لیکن جنھیں ٹیم میں شامل کیا گیا ہے وہ بھی ڈیڑھ دو سال سے کھیل رہے ہیں۔ انھیں کافی مواقع دیئے گئے اور بین الاقوامی کرکٹ میں وہ اپنی قابلیت ثابت کر چکے ہیں۔ ان کے لیے کافی پرجوش ہوں۔ نئے کھلاڑی، نئی توانائی، نئی تفریح دیکھنے کو ملے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔