گنگولی اسپتال سے ڈسچارج، کہا- ’جلد واپسی کروں گا‘

گنگولی نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے اہلکاروں کے تئیں شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی جان بچانے کے لیے اسپتال آتے ہیں۔ یہ سچ ثابت ہوا۔ میں بہترین دیکھ ریکھ کے لیے تمام ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

بی سی سی آئی کے سربراہ اور سابق کپتان سورو گنگولی / تصویر آئی اے این ایس
بی سی سی آئی کے سربراہ اور سابق کپتان سورو گنگولی / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کولکاتا: سابق ہندوستانی کپتان اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) کے صدر سوربھ گنگولی کو جمعرات کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، گنگولی کو گزشتہ ہفتے کے روز دل کا دورہ پڑنے کے بعد وُڈلینڈس اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں ان کی اینجیوپلاسٹی کی گئی تھی۔ 48 برس کے گنگولی نے اسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد صحاٖفیوں سے کہا کہ وہ جلد ہی واپسی کریں گے۔

گنگولی نے ڈاکٹروں اور اسپتال کے اہلکاروں کے تئیں شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اپنی جان بچانے کے لیے اسپتال آتے ہیں۔ یہ سچ ثابت ہوا۔ میں وڈلینڈس اسپتال اور بہترین دیکھ ریکھ کے لیے تمام ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں بالکل ٹھیک ہوں اور امید ہے کہ جلد ہی واپسی کروں گا‘۔


ان کی بیوی ڈونا گنگولی بھی ان کے ساتھ موجود تھیں اور دونوں ہی کار میں علی پور سے جنوبی کولکاتا واقع بیہالہ میں اپنی رہائش گاہ کے لیے روانہ ہوئے۔ وڈلینڈس اسپتال کی چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) روپالی باسو نے کہا کہ گنگولی کو بدھ کے روز ہی اسپتال سے چھٹی ملنی تھی لیکن انہوں نے مزید ایک دن رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وُڈلینڈس اسپتال کی سی ای او ‘روپالی باسو نے کہا کہ سابق ہندوستانی کپتان کی صحت کی تین سے چار ہفتے تک خصوصی طور پر نگرانی کی جائے گی جس کے لیے ان کی رہائش گاہ پر ایک نرس کو بھی تعینات کیا جائے گا۔ محترمہ باسو نے کہا کہ گنگولی بالکل فٹ ہیں اور پوری طرح ٹھیک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنگولی کی جن دو دیگر رگوں میں جزوی طور پر رکاوٹ ہے اسے کبھی بھی ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ گنگولی کے لیے خصوصی طور پر ڈاکٹر سنتوشی باسو کو مقرر کیا گیا ہے جو ہر دن ان کے گھر جا کر ان کی صحت کا جائزہ لیں گی۔


دراصل بنگال ٹائیگر کے نام سے مشہور 48 برس کے گنگولی جنوبی کولکاتا واقع بیہالہ میں اپنی رہائش گاہ میں صبح جم میں ورک آؤٹ کر رہے تھے جہاں اچانک سینے میں درد کی شکایت کے بعد وہ بے ہوش ہو گئے جس کے بعد انھیں وُڈلینڈس میں لے جا کر داخل کرایا گیا تھا۔ انھیں فوراً اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کروایا گیا تھا جہاں اینجیوپلاسٹی کر کے ان کے دل کی ایک رگ میں رکاوٹ دور کر دی گئی۔ گنگولی کا اب گھر پر ہی وُڈلینڈس اسپتال کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں علاج چلے گا۔

کھلاڑی ہونے کے سبب گنگولی کو ایک دن میں سات سے آٹھ کلو میٹر پیدل چلنے کی صلاح دی گئی ہے۔ انھیں خصوصی طور پر انڈے، مچھلی اور پھل کھانے کی صلاح دی گئی ہے۔ معروف کارڈیولاجسٹ ڈاکٹر دیوی شیٹی نے منگل کے روز بی سی سی آئی کے صدر کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے سے بہت ہی بہتر ہیں اور اب وہ پھر سے معمول کی زندگی کی جانب لوٹ سکتے ہیں جیسا کہ وہ پہلے تھے۔ اب وہ اسی طرح صحتمند ہیں جب وہ محض 20 برس کے تھے۔


ڈاکٹر شیٹی نے کہا کہ ’گنگولی کو کوئی بڑی دقت نہیں ہے۔ یہ ایسا مسئلہ ہے جو زیادہ تر ہندوستانیوں کو کسی نہ کسی موڑ پر ہوتی ہے۔ ان کے دل کو نقصان نہیں پہنچا ہے اور محض بلاکز ہیں لیکن انھیں درست وقت پر اسپتال لے جایا گیا اورانھیں درست علاج ملا۔ ان کا دل بہت ہی مضبوط ہے۔ اس سے گنگولی کی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور وہ پہلے کی طرح معمول کی زندگی جی سکتے ہیں۔ وہ طیارہ بھی اڑا سکتے ہیں‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */