کرکٹ عالمی کپ 2023: پاکستانی ٹیم کے دورۂ ہند کی کشمکش دور کرنے کے لیے پاکستانی وزیر اعظم نے بنائی کمیٹی

وزیر اعظم شہباز شریف کے ذریعہ بنائی گئی ہائی پروفائل کمیٹی میں بلاول بھٹو زرداری (صدر)، ناظر طرار، رانا ثنا اللہ، احسان مزاری اور مریم اورنگ زیب شامل ہیں۔

شہباز شریف، تصویر آئی اے این ایس
شہباز شریف، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرکٹ عالمی کپ 2023 اکتوبر ماہ سے شروع ہونے والا ہے اور ابھی تک حکومت پاکستان نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ان کی ٹیم ہندوستان کا دورہ کرے گی یا نہیں۔ عالمی کپ 2023 کا جو شیڈیول جاری کیا گیا ہے، اس کے مطابق پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈس کے ساتھ کھیلے گی اور ہندوستان کے ساتھ اس کا مقابلہ 15 اکتوبر کو ہوگا۔ لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے پچھلے دنوں صاف کر دیا کہ ٹیم ہندوستان جائے گی یا نہیں، اس سلسلے میں فیصلہ حکومت پاکستان کو لینا ہے۔ اب اس سلسلے میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک ہائی پروفائل کمیٹی تشکیل دی ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی کی صدارت وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ اس کمیٹی میں وزیر قانون ناظر طرار، داخلی امور کے وزیر رانا ثنا اللہ، بین ریاستی امور کے وزیر احسان مزاری اور وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب بھی شامل ہیں۔ اب یہ کمیٹی ہی حتمی طور پر فیصلہ کرے گی کہ پاکستانی ٹیم عالمی کپ کھیلنے ہندوستان جائے گی یا نہیں۔


اب یہ تو طے نہیں ہے کہ یہ کمیٹی اپنا فیصلہ کب تک سنائے گی، لیکن ہندوستان اور پاکستان سمیت پوری دنیا کے کرکٹ شائقین عالمی کپ میں ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ شائقین امید لگائے بیٹھے ہیں کہ پاکستان کی طرف سے جلد ہی دورۂ ہند کا اعلان کیا جائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم ہندوستان کا دورہ نہیں کرتی ہے تو پھر ایک بڑا الٹ پھیر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ایسا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کی عدم موجودگی میں عالمی کپ کوالیفائر میں تیسرا مقام حاصل کرنے والی ٹیم (اسکاٹ لینڈ) کو کھیلنے کا موقع مل سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پھر ہندوستان اور پاکستان کے کرکٹ شیدائیوں کو بھلے ہی مایوسی کا سامنا کرنا پڑے، لیکن اسکاٹ لینڈ کی خوشیوں کا ٹھکانہ نہیں رہے گا۔ بہرحال، پاکستانی سیاست اور کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ پاکستانی ٹیم عالمی کپ ٹورنامنٹ کھیلنے ہندوستان ضرور آئے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔