کرکٹ عالمی کپ 2023: کانوے-رچن کے طوفان میں اڑ گیا دفاعی چمپئن انگلینڈ، 9 وکٹ سے نیوزی لینڈ فتحیاب

رچن رویندر نے نیوزی لینڈ کی طرف سے عالمی کپ میں سب سے تیز 82 گیندوں پر سنچری بنانے کا ریکارڈ بنایا، 96 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 123 رنوں کی اننگ کے لیے انھیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>ڈیوون کانوے اور رچن رویندر، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/BLACKCAPS">@BLACKCAPS</a></p></div>

ڈیوون کانوے اور رچن رویندر، تصویر@BLACKCAPS

user

تنویر

آئی سی سی عالمی کپ 2023 کا افتتاحی میچ آج دفاعی چمپئن انگلینڈ اور 2019 عالمی کپ کے فائنل میں شکست خوردہ نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا۔ آج کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کو 9 وکٹ سے بہ آسانی شکست دے کر نیوزی لینڈ نے 2019 عالمی کپ کے فائنل میں ہار کا بدلا لے لیا۔ آج ڈیون کانوے اور رچن رویندر نے احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں رنوں کا ایسا طوفان لایا کہ انگلینڈ کا کوئی بھی گیندباز اس میں سنبھل نہیں سکا۔ انگلینڈ نے جیت کے لیے 283 رنوں کا ہدف دیا تھا، جسے نیوزی لینڈ نے محض ایک وکٹ کے نقصان پر 36.2 اوور میں ہی حاصل کر لیا۔

آج ٹاس نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا۔ انگلینڈ ٹیم امید کر رہی تھی کہ بلے بازی کے لیے بہترین نظر آ رہے پچ پر وہ ایک بڑا اسکور کھڑا کرے گی، لیکن کپتان جوس بٹلر (43 رن) اور جو روٹ (77 رن) کے علاوہ کوئی بھی بلے باز بڑا اسکور نہیں بنا سکا۔ پہلا وکٹ ڈیوڈ ملان (14 رن) کی شکل میں 40 رن کے اسکور پر گرا تھا، اور پھر اس کے بعد ہر کچھ وقفہ پر وکٹ گرتے رہے، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ رنوں کی رفتار تیز نہیں ہو سکی۔ جانی بیرسٹو 33 رن، ہیری بروک 25 رن اور لیام لیونگسٹن 20 رن اچھی شروعات ملنے کے بعد اننگ کو بڑی نہیں کر سکے۔ 50 اوورس میں انگلینڈ کی ٹیم 9 وکٹ کے نقصان پر 282 رن ہی بنا سکی۔


انگلینڈ کی جانب سے میٹ ہنری کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے ضروری وقت میں ڈیوڈ ملان، جوس بٹلر اور سیم کرن جیسے کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ انھوں نے 10 اوورس میں 48 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ گلین فلپس کی بھی تعریف کرنی ہوگی جو پارٹ ٹائم گیندباز ہیں لیکن اپنے پہلے اور دوسرے اوور میں معین علی اور جو روٹ جیسے کھلاڑی کو پویلین بھیجا۔ فلپس نے 3 اوور میں 17 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 2 وکٹ مشیل سینٹنر کو بھی ملا جنھوں نے 10 اوورس میں 37 رن دیے۔ 1-1 وکٹ ٹرینٹ بولٹ اور رچن رویندر کو حاصل ہوئے۔

جب نیوزی لینڈ کے سلامی بلے باز میدان پر اترے تو پہلے ہی اوور میں 10 رن بنائے جس سے اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ تیز رفتاری کے ساتھ رن بنانے والے ہیں۔ لیکن دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر وِل ینگ آؤٹ ہو گئے۔ یہاں پر نیوزی لینڈ مشکل میں نظر آ رہی تھی، لیکن رچن رویندر نے جب میدان پر اترے تو پھر نہ ہی انھوں نے پیچھے مڑ کر دیکھا، اور نہ ہی ڈیوون کانوے نے۔ دونوں ٹیم کو جیت دلا کر ہی میدان سے باہر گئے۔ ایک طرف ڈیوون کانوے نے 121 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 152 رن (3 چھکا، 19 چوکا) بنائے، اور دوسری طرف رچن رویندر نے 96 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 123 رن (5 چھکا، 11 چوکا) بنائے۔ رچن نے تو نیوزی لینڈ کی طرف سے عالمی کپ میں سب سے تیز 82 گیندوں پر سنچری بنانے کا ریکارڈ بھی بنایا۔


انگلینڈ کی طرف سے کوئی بھی گیندباز کانوے اور رچن کو خاموش کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔ کرس ووکس نے 6 اوورس میں 45 رن، سیم کرن نے 6 اوورس میں 47 رن، مارک ووڈ نے 5 اوورس میں 55 رن، معین علی نے 9.2 اوورس میں 60 رن، عادل رشید نے 7 اوورس میں 47 رن اور لیام لیونگسٹن نے 3 اوورس میں 24 رن خرچ کر دیے۔ واحد وکٹ سیم کرن کو ملا جنھوں نے اننگ کا دوسرا اوور ڈالا تھا۔ یعنی نیوزی لینڈ کی اننگ میں ساتویں گیند پر جو وکٹ گرا، اس کے بعد پھر دوسرا کوئی وکٹ نہیں گرا۔ رچن رویندر کو ان کی بہترین اننگ کے لیے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔