چمپئنز ٹرافی 2025: کوہلی نے خود کو پھر ثابت کیا کرکٹ کا 'کنگ'، ہندوستان کو چمپئن بنانے میں اہم کردار
چمپئنز ٹرافی میں وراٹ کوہلی نے 5 اننگز میں 218 رن بنائے جس میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے خلاف کھیلی گئی اننگز کی بدولت ٹیم انڈیا نے خطاب کی طرف قدم بڑھایا تھا۔

وراٹ کوہلی (فائل) / بشکریہ ایکس
ٹیم انڈیا نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر 12 سال بعد آئی سی سی چمپئنز ٹرافی پر ایک بار پھر قبضہ کر لیا ہے۔ اتوار کو کھیلے گئے مقابلے میں ٹیم انڈیا نے 252 رنوں کا ہدف 4 وکٹ رہتے ہوئے حاصل کر لیا۔ ہندوستان نے اس طرح ساتویں بار کسی آئی سی سی ٹرافی پر قبضہ کیا ہے جبکہ آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کا یہ اس کا تیسرا خطاب ہے۔ تین بار چمپئنز ٹرافی کا خطاب جیتنے والی ٹیم انڈیا دنیا کی پہلی ٹیم ہے۔
اس مرتبہ پوری سیریز میں ٹیم انڈیا کے سبھی کھلاڑیوں نے اپنی اپنی طرف سے اہم تعاون دیا۔ ہندوستانی کھلاڑیوں نے ایک ٹیم کے طور پر ٹرافی جیتنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ حالانکہ انفرادی طور پر وراٹ کوہلی کے لیے یہ سیریز کئی لحاظ سے خاص رہی ہے۔ گروپ اسٹیج میں پاکستان کے خلاف ناٹ آؤٹ سنچری ہو یا پھر سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف بحرانی حالت میں کھیلی گئی 84 رنوں کی بہترین اننگز، کوہلی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ ابھی بھی کرکٹ کی دنیا کے 'کنگ' ہیں۔
چمپؑنز ٹرافی میں ٹیم انڈیا نے پہلا میچ بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا تھا۔ اس میچ میں ٹیم انڈیا کو 229 رنوں کا ہدف ملا تھا۔ اس مقابلے میں کوہلی نے 22 رنوں کی پاری کھیلی تھی۔ اس کے بعد اگلا میچ پاکستان کے خلاف تھا۔ جس میں 242 رنوں کا پیچھا کرنے اتری ہندوستانی ٹیم کے لیے کوہلی نے نیّا کا کھیویا بنتے ہوئے شاندار 100 رن بنائے اور جیت سے ہمکنار کیا۔ گروپ اسٹیج کے آخری میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف کوہلی کا بلا خاموش رہا اور وہ صرف 11 رن ہی بنا سکے۔
چمپئنز ٹرافی کے سب سے سخت اور اہم مقابلے میں ٹیم انڈیا کا سامنا تھا آسٹریلیا سے۔ اس سیمی فائنل میچ میں آسٹریلیا نے جیت کے لیے 265 رنوں کا نشانہ دیا تھا۔ روہت شرما اور شبھمن گل کی شکل میں ہندوستانی ٹیم کو دو شروعاتی جھٹکے لگ گئے تھے اور ٹیم زبردست بحرانی حالت میں تھی۔ ایسے میں کوہلی نے مورچہ سنبھالتے ہوئے شاندار پاری کھیلی اور ٹیم انڈیا کو فائنل کا ٹکٹ دلا دیا۔ فائنل مقابلے میں بھی ٹیم اور کرکٹ شائقین کو کوہلی سے بڑی امیدیں تھیں لیکن وہ صرف ایک رن ہی بنا سکے۔ لیکن ٹیم انڈیا کے دیگر کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستان کو خطاب دلا دیا، جس سے کوہلی کی فائنل میں ناکامی کا نقصان ہونے سے بچ گیا۔
اس چمپئنز ٹرافی میں کوہلی نے 5 اننگز میں 218 رن بنائے جس میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔ رن بنانے کے معاملے میں وہ پانچویں نمبر پر رہے۔ کوہلی کے لیے یہ آئی سی سی خطاب خاص ہے۔ ان کا یہ چوتھا آئی سی سی خطاب ہے۔ اس سے پہلے 2011، 2023 اور 2024 میں بھی ان کی موجودگی میں ٹیم نے آئی سی سی خطاب جیتا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔