آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کے ’ببل ٹو ببل‘ ٹرانسفر کی بی سی سی آئی کی اجازت

بی سی سی آئی کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بایو ببل سے براہ راست آنے والے کھلاڑیوں اور ٹیم کے معاون عملہ کو لازمی قرنطینہ کے بغیر ان کی متعلقہ ٹیم میں شامل ہونے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی پی ایل کے بقیہ مراحل کے لئے حال ہی میں اختتام پذیر ہوئی ہند ۔ سری لنکا وائٹ بال سیریز میں شامل کھلاڑیوں کے لیے ببل ٹو ببل ٹرانسفر کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دورے کے دوران کرنال پانڈیا کے کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد پیدا ہونے والے طبی خطرات کے باوجود یہ فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ کرنال کے متاثر کے بعد نو ہندوستانی کھلاڑیوں کو قرنطینہ جانے کی وجہ سے مجبوراً کچھ میچوں سے باہر ہونا پڑا تھا۔ بی سی سی آئی کے اس فیصلے کے بعد 19 ستمبر سے دوبارہ شروع ہونے والے آئی پی ایل 2021 سیزن میں ببل ٹو ببل ٹرانسفر سے کھلاڑیوں کو چھ دن کے لازمی قرنطینہ سے چھوٹ ہوگی۔ اسی طرح کی چھوٹ انگلینڈ، کیریبین پریمیئر لیگ اور جنوبی افریقہ کے سری لنکا دورہ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی دی گئی ہے۔


بی سی سی آئی کی جانب سے جاری 46 صفحات پر مشتمل طبی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ’’انگلینڈ-انڈیا سیریز، سری لنکا- جنوبی افریقہ سیریز اور کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل) کے لیے بنائے گئے بایو ببل سے براہ راست آنے والے کھلاڑیوں اور ٹیم کے معاون عملہ کو لازمی قرنطینہ کے بغیر ان کی متعلقہ ٹیم میں شامل ہونے کی اجازت دی جا سکتی ہے بشرطیکہ وہ کچھ ضروری معیارات کو پورا کریں۔ ان تینوں سیریز میں شامل تبصرہ نگار اور نشریاتی عملہ بھی معیارات کو پورا کرتے ہوئے ببل ٹو ببل ٹرانسفر کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔‘‘

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سی پی ایل اور انگلینڈ ۔ انڈیا سیریز سے قبل ہی ببل ٹو ببل ٹرانسفر متوقع تھی لیکن فرنچائزی سری لنکا میں پہلے کرنال پانڈیا اور بعد میں یوزویندر چہل اور کرشن اپا گوتم کے کورونا پازیٹو پائے جانے کی وجہ سے چھ کھلاڑی کو سیریز کے درمیان میں ہی کورنٹائن ہونے کے بعد سے اس بات کے لئے یقین نہیں تھا کہ کیا سری لنکا، جنوبی افریقہ سیریز سے آنے والوں کے لیے بھی یہی انتظام کیا جائے گا۔ سری لنکا 14 ستمبر سے تین ون ڈے اور تین ٹی 20 میچوں کے لئے جنوبی افریقہ کی میزبانی کرے گا۔


بی سی سی آئی نے یہ بھی کہا ہے کہ جو لوگ کسی ببل کا حصہ نہیں ہیں انہیں چھ دن کے قرنطینہ سے گزرنا پڑے گا۔ سبھی فرنچائزی ٹیم کے ممبران کو بلبل میں داخل ہونے سے قبل پورے چھ دنوں کے لئے اپنے ہوٹل کے کمروں میں کورنٹائن رہنا ہوگا۔ آمد اور کسی بھی گروپ کے تربیتی سرگرمیوں کو شروع کرنے سے قبل ببل میں شامل کئے جانے والی ٹیم کے سبھی ممبران کو بی سی سی آئی کے وضع کردہ کورونا ٹیسٹ پلان پر عمل کرنا ہوگا۔ ٹیسٹ کے لیے ایک ناسوفیرینجیئل سویب لیا جائے گا۔ نمونہ جمع ہونے کے بعد آٹھ سے 12 گھنٹوں کے اندر ٹیسٹ رپورٹ دستیاب ہوگی۔

برصغیر سے متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے والوں کے لیے ایک خاص ضرورت مطلع کی گئی ہے۔ اس کے تحت ہندستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے مسافروں کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ میں لازمی طور پر تصدیق شدہ مقاصد کے لیے اصل رپورٹ سے منسلک ایک کیو آر کوڈ شامل ہونا لازمی ہے اور اسے چیک ۔ ان اور دبئی ہوائی اڈوں پر دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے نمائندوں کو دکھانا بھی ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔