پہلگام حملے کی متاثرہ ایشیا کپ میں ہندوستان پاک میچ پر برہم
ایشنیا دویدی نے بی سی سی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی سی سی آئی کو کبھی بھی ہندوستا اور پاکستان کے درمیان میچ پر راضی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ میرے خیال میں یہ ان 26 خاندانوں کے لیے حساس نہیں ہے۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے شبھم دویدی کی اہلیہ ایشنیا نے ایشیا کپ 2025 میں14 ستمبر کو ہونے والے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے کرکٹ میچ کی مذمت کی۔ ایشنیا نے ہر کسی سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے اس میچ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔
ایشنیا دویدی نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ کے منتظمین پر الزام لگایا کہ انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے غم کو نظر انداز کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اس میچ کے لیے رضامندی دینے پر بی سی سی آئی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، 'بی سی سی آئی کو کبھی بھی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ پر راضی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ میرے خیال میں بی سی سی آئی ان 26 متاثرہ خاندانوں کے تئیں بالکل بھی حساس نہیں ہے۔'
اس کے علاوہ ایشنیا دویدی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کرنے پر ہندوستانی کرکٹ کھلاڑیوں سے بھی سوال کیا۔ اس نے کہا، 'ہمارے کرکٹرز کیا کر رہے ہیں؟ کرکٹ کے کھلاڑیوں کو قوم پرست کہا جاتا ہے۔ ایک دو کرکٹرز کے علاوہ کوئی کھلاڑی سامنے نہیں آیا اور کہا کہ ہمیں پاکستان کے خلاف میچ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ بی سی سی آئی انہیں بندوق کی نوک پر کھیلنے پر مجبور کرے۔ انہیں اپنے ملک کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔ لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے ہیں۔'
ایشنیا دویدی نے اس دوران میچ کے اسپانسرز اور براڈکاسٹرس سے بھی سوال کیا۔ انہوں نے کہا، 'میں ان تمام اسپانسرز اور براڈکاسٹرز سے بھی پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا ان 26 متاثرہ خاندانوں کی قومیت ختم ہو گئی ہے؟ میچ سے حاصل ہونے والی آمدنی کس کے لیے استعمال ہوگی؟ پاکستان اسے صرف اور صرف دہشت گردی بڑھانے کے لیے استعمال کرے گا، کیونکہ یہ ایک دہشت گرد ملک ہے۔ یہاں تک کہ جو ریونیو آپ اسے دیں گے وہ ہم پر دوبارہ حملہ کرنے کے لیے استعمال کرے گا۔‘