سوشانت کو اس کی بہن نے خودکشی کے لئے اکسایا، ریا کے الزام پر ممبئی پولیس نے کیا کیس درج

ریا چکرورتی نے باندرا پولیس اسٹیشن میں رام منوہر لوہیا اسپتال کے ایک ڈاکٹر اور پرینکا سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ان کا الزام لگایا ہے کہ وہ سوشانت کی دواؤں کے لئے جعلی نسخہ تیار کرتی تھیں۔

این سی بی کے سامنے پیش ہونے کے لئے جاتیں ریا چکرورتی / تصویر یو این آئی
این سی بی کے سامنے پیش ہونے کے لئے جاتیں ریا چکرورتی / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی بہن پرینکا سنگھ کے خلاف ریا چکرورتی کی جانب سے ممبئی پولیس میں شکایت درج کرنے کے بعد پولیس نے خودکشی کے لئے اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ریا چکرورتی نے باندرا پولیس اسٹیشن میں رام منوہر لوہیا اسپتال کے ایک ڈاکٹر اور پرینکا سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ ریا نے الزام لگایا ہے کہ وہ سوشانت راجپوت کی دواؤں کے لئے جعلی نسخہ (فیک پرسکرپشن) تیار کرتی تھیں۔ انہوں نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ اس نسخہ میں سوشانت کے لئے تناؤ کو دو کرنے کی دوائیاں دی گئیں، جن کا واٹس ایپ پر تجویز کیا جانا غیر قانونی ہے۔

ممبئی پولیس میں سوشانت کی بہن کے خلاف کیس درج کروانے پہنچی ریا چکرورتی / تصویر یو این آئی
ممبئی پولیس میں سوشانت کی بہن کے خلاف کیس درج کروانے پہنچی ریا چکرورتی / تصویر یو این آئی

ممبئی پولیس نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اس پورے معاملے کی مزید تفتیش سی بی آئی کے حوالے کردی گئی ہے۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے تفتیش کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپتے ہوئے کہا تھا کہ اگر سوشانت سنگھ راجپوت کی مشتبہ موت کے معاملہ میں مزید حقائق سامنے آئیں تو اس پر بھی تحقیقات سی بی آئی ہی کرے گی۔ ادھر، سوشانت سنگھ راجپوت خاندان کے وکیل پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر باندرا پولیس ریا کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرتی ہے تو یہ سپریم کورٹ کی توہین ہوگی۔


واضح رہے کہ پیر کے روز این سی بی منشیات کیس کے سلسلہ میں ریا چکرورتی سے 8 گھنٹوں تک پوچھ گچھ کرتی رہی، جس کے بعد شام کو ریا چکرورتی باندرا پولیس اسٹیشن پہنچی۔ ریا نے الزام لگایا ہے کہ دہلی کے سرکاری اسپتال رام منوہر لوہیا کے ڈاکٹر ترون کمار کے ساتھ مل کر سوشانت کی بہن پرینکا سنگھ نے سوشانت سنگھ کے لئے جعلی نسخہ تیار کرایا تھا۔ ذہنی طور پر بیمار سوشانت کو بنا دیکھے اور بغیر بات کیے ڈاکٹر نے دوائی تجویز کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Sep 2020, 11:41 AM