’ہر ای وی ایم میں 25 ہزار ووٹ پہلے سے پڑے تھے‘، آر جے ڈی لیڈرکے بیان سے بہار کی سیاست میں کھلبلی

آرجے ڈی لیڈر نے کہا کہ اگر جمہوریت کے عمل کے ساتھ ہی چھیڑ چھاڑ ہونے لگے تو ملک کس سمت میں جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالات کو بدلنے کے لیے حکمران جماعت کی جانب سے’خصوصی انتظامات‘ کئے گئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>نند کمار بگھیل کی فائل تصویر، سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد آر جے ڈی کی پہلی اہم جائزہ میٹنگ پٹنہ میں منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں تیجسوی یادو کو ایک بار پھر قانون ساز پارٹی کا لیڈر اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر منتخب کیا گیا۔ میٹنگ میں آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو، سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، ایم پی میسا بھارتی اور کئی سینئر لیڈر موجود تھے۔

جائزہ میٹنگ کے بعد پارٹی کے سابق ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید نہیں تھی کہ اس الیکشن میں آرجے ڈی کی یہ حالت ہوگی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہر ای وی ایم میں تقریباً 25,000 ووٹ پہلے سے پڑے تھے، اس کے باوجود ہمارے 25 ممبران اسمبلی نے جیت درج کی۔ یہ ہمارے لئے خوش قسمتی کی بات ہے۔


جگدا نند کے اس بیان نے ریاست کے سیاسی ماحول کو گرم کر دیا ہے، کیونکہ یہ براہ راست انتخابی عمل کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ آرجے ڈی لیڈر نے مزید کہا کہ اگر جمہوریت کے عمل کے ساتھ ہی چھیڑ چھاڑ ہونے لگے تو ملک کس سمت میں جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالات کو بدلنے کے لیے حکمران جماعت کی جانب سے’خصوصی انتظامات‘ کئے گئے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا جمہوریت کسی طرح کا کاروبار ہے جس میں دھوکہ دھڑی چلتی رہے۔ آرجے ڈی لیڈر نے آئین کے تحفظ کی بات کرتے ہوئے اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ ای وی ایم میں گڑبڑی انتخابی نتائج کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

میٹنگ میں موجود منیر سے آر جے ڈی ایم ایل اے بھائی ویریندر نے بھی انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ نو منتخب ممبران اسمبلی نے متفقہ طور پر تیجسوی یادو کو اپنا لیڈر منتخب کیا ہے اور پارٹی ان کی ہدایات پر کام کرے گی۔ بھائی ویریندر نے کہا کہ ہم بیلٹ پیپر والے الیکشن جیتتے ہیں لیکن ای وی ایم والے الیکشن ہارجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم میں چوری ہوئی ہے اوراس کے خلاف لڑائی لڑنی ہوگی۔


آر جے ڈی لیڈروں کے ان الزامات نے سیاسی بحث کو پھر سے گرم کردیا ہے۔ پارٹی کا خیال ہے کہ انتخابات میں تکنیکی بے ضابطگیوں نے نتائج پر براہ راست اثر ڈالا ہے۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے ای وی ایم کے جائزے اور بیلٹ پیپرز کی واپسی پر قومی سطح پر بحث ہونی چاہیے۔ آنے والے دنوں میں بہار کی سیاست میں یہ مسئلہ اور بھی اہم بن سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔