یوکرین بحران کا ہندوستان پر اثر: انتخابات کے بعد ڈیزل-پٹرول کے داموں میں اضافہ کا خدشہ!

پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں اضافہ ہونے کا خدشہ اس لئے پیدا ہو گیا ہے کیونکہ ملک میں جب بھی انتخابات ہوئے ہیں اور نتائج کے بعد تیل کے داموں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

روس یوکرین تنازعہ/ علامتی تصویر
روس یوکرین تنازعہ/ علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: یوکرین اور روس میں جاری سرحدی کشیدگی کے پیش نظر بین الاقوامی بازار میں خام تیل کے داموں میں زبردست اضافہ درج کیا گیا ہے۔ جبکہ ملک کی پانچ ریاستوں میں انتخابی عمل جاری ہے اور 10 مارچ کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ایسے میں سبھی کے ذہنوں میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں اضافہ ہوگا؟

پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں اضافہ ہونے کا خدشہ اس لئے پیدا ہو گیا ہے کیونکہ ملک میں جب بھی انتخابات ہوئے ہیں اور نتائج کے بعد تیل کے داموں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ لہذا اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ 10 مارچ کے بعد ملک میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا جا سکتا ہے!


یوکرین میں جغرافیائی سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہونے کے بعد منگل کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ نیویارک مرکنٹائل ایکسچینج میں مارچ میں ڈیلیوری کے لیے ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 1.28 ڈالر یا 1.4 فیصد اضافے کے ساتھ 92.35 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا۔

ادھر، ڈاؤ جونز مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق لندن آئی سی ای فیوچر ایکسچینج میں اپریل کی ڈیلیوری کے لیے برینٹ کروڈ کی قیمت 1.45 ڈالر یا 1.5 فیصد اضافے کے ساتھ 96.84 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔ بین الاقوامی بینچ مارک کے پہلے مہینے کے معاہدے نے 29 ستمبر 2014 کے بعد اپنی بلند ترین سطح حاصل کی۔


روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مشرقی یوکرین کے ڈونباس میں دو خود ساختہ علاقوں 'لوگانسک عوامی جمہوریہ (ایل پی آر)' اور 'ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ (ڈی پی آر)' کو دو آزاد علاقوں کے طور پر تسلیم کرنے کے فرمان پر دستخط کیے ہیں۔

کامرس بینک ریسرچ کے توانائی کے تجزیہ کار کارسٹن فریٹش نے منگل کو ایک نوٹ میں کہا کہ "یہ روس-یوکرین تنازعہ کے اضافہ کو واضح کرنا ہے اور امکان ہے کہ مغرب کی طرف سے روس پر سخت پابندیاں عائد کر کے ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔ اس سے روس کی تیل اور گیس کی ترسیل میں رخنہ کا جوکھم پیدا ہو گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔