راجستھان: گہلوت حکومت کا بجٹ پیش، نوجوانوں، کسانوں، عام لوگوں اور خواتین کے لیے سوغاتوں کا اعلان

وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اعلان کیا کہ ریاست میں اگلے سال سے زرعی بجٹ علیحدہ سے پیش کیا جائے گا۔ ریاست میں مختلف شہروں میں منی فوڈ پارک قائم کیے جائیں گے، نیز کسانوں کو جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

راجستھان کا بجٹ پیش کرنے کے لیے اسمبلی جاتے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCRajasthan
راجستھان کا بجٹ پیش کرنے کے لیے اسمبلی جاتے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCRajasthan
user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بدھ کے روز ریاستی بجٹ پیش کر دیا۔ راجستھان حکومت نے اس بار بھی پیپر لیس بجٹ پیش کرتے ہوئے خصوصی کووڈ پیکیج کا اعلان کیا، جس کے تحت کورونا سے متاثرہ افراد کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ روزگار کے لیے بجٹ میں سود سے پاک لون فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ لون اندرا گاندھی شہری روزگار گارنٹی منصوبہ کے تحت دیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اعلان کیا کہ ریاست میں اگلے سال سے زرعی بجٹ علیحدہ سے پیش کیا جائے گا۔ ریاست میں مختلف شہروں میں منی فوڈ پارک قائم کیے جائیں گے، نیز کسانوں کو جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اگلے تین سالوں میں ایک ہزار کسان خدمت مراکز قائم ہوں گے۔ ریاست میں کھیتی کے لیے بجلی فراہم کرنے کے مقصد سے علیحدہ سے بجلی ترسیلی کمپنیاں قائم کی جائیں گی۔


اشوک گہلوت نے کہا کہ میٹر کے ذریعہ کسانوں کو جو بل بھیجے جاتے ہیں وہ اب دو ماہ میں ایک مرتبہ ہی بھیجے جائیں گے۔ 50 ہزار کسانوں کو سولر پمپ فراہم کیے جائیں گے۔ اگلے سال سے کسانوں کو سبسڈی کے طور پر 16 ہزار کروڑ روپے کی فراہمی کی جائے گی۔ راجستھان میں مویشیوں کے مالکان کے لئے ایک علیحدہ ایمبولینس کی خدمت شروع کی جائے گی، تاکہ جانوروں کو فوری علاج مل سکے۔ نیز، ریاست میں ایک علیحدہ ویٹرنری اسپتال بھی کھولا جائے گا۔

کالج اور آفس جانے والے معذور طلباء اور نوجوانوں کو 2000 اسکوٹیاں فراہم کی جائیں گی۔ تمام خواتین کو سینیٹری نیپکن دیئے جائیں گے، دیہی علاقوں میں خصوصی طور پر خواتین کو مفت سینیٹری نیپکن مہیا کرائے جائیں گے۔ خیال رہے کہ یہ اشوک گہلوت حکومت کی مدت کار کا تیسرا بجٹ ہے، جو کاغذ سے پاک ہے۔ تمام اراکین اسمبلی اور دیگر ممبران کو اس بار بجٹ سے متعلق تقاریر اور تمام دستاویز کی سافٹ کاپی مہیا کرائی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔