بینک کا قرض ادا نہ کرنے والوں کی مشکلیں بڑھیں، ضبط ہوگا پاسپورٹ!

مرکزی حکومت جلد ہی ایک قانون کو منظوری دینے والی ہے جس کے تحت اگر کسی فرد پر بینک قرض ڈیفالٹ کرنے سے متعلق کیس درج ہوتا ہے تو اس فرد کا پاسپورٹ بھی ضبط ہو سکتا ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا کی فائل تصویر
ریزرو بینک آف انڈیا کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

بینک سے قرض لے کر ملک سے فرار ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بڑے، چھوٹے سبھی طرح کے صنعت کاروں اور کاروباریوں نے اس طریقے کو اپنایا ہے۔ لیکن اب ان کےلیے اور ایسے ہر فرد کے لیے جو بینک قرض ڈیفالٹر ہیں، مشکلیں کھڑی ہونے والی ہیں۔ ایک نیوز چینل کی خبروں کے مطابق حکومت اسی مہینے ایک ایسے قانون کو منظوری دے سکتی ہے جس کے بعد بینک قرض ڈیفالٹ کرنے کے معاملے میں اگر کسی پر کیس درج ہوا تو اس کا پاسپورٹ بھی ضبط ہو سکتا ہے۔ اس طرح اگر یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ قرض لینے والا فرد بیرون ممالک بھاگ سکتا ہے تو اس کا پاسپورٹ ضبط کیا جا سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاسپورٹ ضبط کرنے کے لیے شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دے دے دیا گیا ہے۔

’سی این بی سی-آواز‘ کے ذریعہ شائع ایک خبر کے مطابق قصداً قرض نہ ادا کرنے والوں پر شکنجہ کسنے کے لیے حکومت یہ قدم اٹھانے والی ہے۔ اس کے لیے پاسپورٹ ایکٹ کے سیکشن 10(3)(C) میں تبدیلی کی جائے گی۔ اس تبدیلی کو اسی مہینے کابینہ سے منظوری مل سکتی ہے۔ اس کے لیے حکومت آرڈیننس بھی لا سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بینکنگ سکریٹری کی قیادت میں تشکیل کمیٹی نے اس طرح کا قدم اٹھانے کی سفارش کی تھی۔ اگر اس قانون کو منظوری مل گئی تو شرائط و ضوابط کے تحت قصداً قرض ادا نہیں کرنے والوں کو خطرہ تصور کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں 50 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض نہیں ادا کرنے پر یہ قانون نافذ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔