اپنی ناکامی چھپانے کے لیے ملک کو چوتھی بڑی معیشت قرار دے رہی مودی حکومت: ملکارجن کھڑگے
ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر معیشت تباہ کرنے اور جھوٹے دعوے کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں معاشی عدم مساوات اور جی ڈی پی گراوٹ جیسے نکات پیش کیے گئے ہیں

کرناٹک میں’سمرپن-سنکلپ ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia
کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت صرف اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ہندوستان کو دنیا کی چوتھی بڑی معیشت قرار دے رہی ہے، جبکہ حقیقت اس سے یکسر مختلف ہے۔ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں کھڑگے نے کہا کہ حکومت کو جھوٹ بولنے کی عادت ہو چکی ہے، کیونکہ وہ ہر اقتصادی شعبے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔
کھڑگے نے کہا کہ گزشتہ گیارہ برسوں میں مودی حکومت نے معیشت کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ ویڈیو میں مختلف معروف اخباروں کی رپورٹس کا حوالہ دے کر دکھایا گیا ہے کہ کس طرح بی جے پی حکومت نے اعداد و شمار کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا اور حقیقت کو چھپایا۔ ان کے مطابق حکومت معاشی عدم مساوات، صنعتی زوال، عوامی اداروں کی نجکاری، چھوٹے کاروبار کی تباہی اور بے روزگاری جیسے سنگین مسائل سے نظریں چرا رہی ہے۔
ویڈیو میں انگریزی روزنامہ 'دی ہندو' کے حوالے سے بتایا گیا کہ ہندوستان 2011 میں ہی دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن چکا تھا لیکن اب مودی حکومت اس بات کو چھپا کر دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بننے کا شور مچا رہی ہے تاکہ اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ کھڑگے کے مطابق یہ محض تشہیر ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ویڈیو میں معاشی ناہمواری کو گرافکس کے ذریعے واضح کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملک کی 40 فیصد دولت صرف ایک فیصد آبادی کے پاس ہے، جبکہ 50 فیصد آبادی کے پاس محض 6.5 فیصد دولت ہے۔ یہی نہیں، سب سے امیر 0.1 فیصد کے پاس 29 فیصد دولت ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔
کھڑگے نے کہا کہ ہندوستان فی کس آمدنی کے لحاظ سے دنیا میں 136ویں مقام پر ہے۔ انہوں نے موازنہ کرتے ہوئے بتایا کہ یو پی اے دور حکومت میں فی کس آمدنی میں 258 فیصد اضافہ ہوا تھا لیکن مودی حکومت کے دوران یہ شرح محض 118 فیصد رہی۔
کانگریس صدر کھڑگے نے نشاندہی کی کہ موجودہ حکومت کے تحت ملک کی جی ڈی پی شرح 6.4 فیصد پر گر چکی ہے، جو گزشتہ چار برسوں کا کم ترین سطح ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی، غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن، ایم ایس ایم ای سیکٹر کی تباہی، پی ایس یو کی نجکاری اور ’میک ان انڈیا‘ جیسے منصوبوں کی ناکامی نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ اگر حکومت کو واقعی عوام کی فکر ہوتی تو یہ اعداد و شمار چھپائے نہ جاتے بلکہ عوامی بھلائی کے لیے اقدامات کیے جاتے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔