معیشت کو بوسٹر ڈوز کی ضرورت، جی ایس ٹی میں اصلاحات کریں اور کارپوریٹ پرستی بند کریں: جے رام رمیش
جے رام رمیش نے نُواما انسٹی ٹیوشنل ایکویٹیز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے معیشت کی سست روی، کمزور کھپت اور کارپوریٹ سطح پر اخراجات میں کٹوتی کو سنگین تشویش قرار دیا ہے

جے رام رمیش / آئی اے این ایس
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے نُواما انسٹی ٹیوشنل ایکویٹیز کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے ہندوستانی معیشت کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت کی پالیسیاں اقتصادی سست روی کو جنم دے رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جی ایس ٹی نظام میں وسیع اصلاحات کی جائیں، ٹیکس دہشت گردی کا ماحول ختم کیا جائے اور چند مخصوص کارپوریٹ گروپس کو فائدہ پہنچانے کی پالیسی ترک کی جائے۔
جے رام رمیش نے 16 جولائی کو جاری اس رپورٹ کے اہم نکات اپنی ایکس پوسٹ میں پیش کیے۔ رپورٹ کے مطابق، کئی ہائی-فریکوئنسی اقتصادی اشاریے یا تو سست پڑ چکے ہیں یا دباؤ میں ہیں، جن میں کریڈٹ، برآمدات اور جی ایس ٹی کلیکشن شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت جس ترقی کا دعویٰ کر رہی ہے، اس کے برعکس زمینی حقائق مختلف ہیں۔
انہوں نے رپورٹ کے اس پہلو کو بھی نمایاں کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ نجی کھپت میں کوئی خاص تیزی نہیں آئی ہے، خاص طور پر ریئل اسٹیٹ کی فروخت اور دو پہیہ و چار پہیہ گاڑیوں کی خریداری میں سستی نمایاں ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2025-26 کے ابتدائی مہینے صنعتی سرگرمیوں کے لحاظ سے کمزور ثابت ہوئے ہیں۔ بجلی اور ڈیزل کی کھپت، نیز درمیانی اور بھاری کمرشل گاڑیوں کی فروخت میں بھی کمی آئی ہے، جو صنعتی سرگرمیوں کے جمود کی نشاندہی کرتی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زرعی پیداوار کی قیمتیں، جو دیہی معیشت کی حالت کو ظاہر کرتی ہیں، بدستور کمزور ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دیہی عوام کی خریداری کی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے، جو مجموعی طلب میں کمی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
جے رام رمیش نے کارپوریٹ سیکٹر سے متعلق رپورٹ کے مشاہدات کو بھی اہم قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق، بڑی کمپنیاں نقدی کے بہاؤ پر توجہ دے رہی ہیں اور آزاد مالی وسائل کو بڑھانے کے لیے تنخواہوں اور سرمایہ جاتی اخراجات میں کٹوتی کر رہی ہیں۔ اس کا اثر روزگار کے مواقع اور سرمایہ کاری دونوں پر پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کو اس وقت ایک بڑے ’بوسٹر ڈوز‘ کی ضرورت ہے، جو صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب ٹیکس نظام کو شفاف بنایا جائے، جی ایس ٹی میں اصلاحات کی جائیں اور سب کو یکساں موقع فراہم کیا جائے۔ چند مخصوص کارپوریٹ گروپوں کو سرکاری پالیسیوں کے ذریعے فائدہ پہنچانا مجموعی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔
جے رام رمیش کے مطابق، یہ وقت ہے کہ حکومت ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے دعوے پر سنجیدگی سے عمل کرے، محض تشہیر سے معیشت کی حالت نہیں بدلے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔