مہنگائی کی مار! پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں لگاتار دوسرے دن اضافہ

سرکاری تیل کمپنیوں نے لگاتار دوسرے دن پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں آج پٹرول کی قیمت 97.01 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 88.27 روپے فی لیٹر پر پہنچ گئی ہے

پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کرتیں کانگریس کارکنان / قومی آواز / وپن
پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کرتیں کانگریس کارکنان / قومی آواز / وپن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ختم ہونے کے چند دن بعد ہی گزشتہ روز سے عوام پر مہنگائی کی مار پڑنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بدھ کے روز مسلسل دوسرے دن اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سرکاری تیل کمپنیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 80 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں آج پٹرول کی قیمت 97.01 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 88.27 روپے فی لیٹر پر پہنچ گئی ہے۔

خیال رہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ چند دنوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً ایک ماہ سے جاری جنگ نے دنیا بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ ایسے حالات میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ملک کی پانچ ریاستوں کے انتخابات کے نتائج آنے کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ اور 10 مارچ کو نتائج آنے کے بعد 22 مارچ سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔


پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کے نتیجہ میں ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی میں پٹرول کی قیمت 111.67 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے، جبکہ ایک لیٹر ڈیزل 95.85 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ ملک کے ایک اور اہم شہر کولکاتا میں پٹرول 106.34 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 91.42 روپے فی لیٹر پر فروخت ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ چنئی میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 102.91 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 92.95 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ پانچ ریاستوں میں انتخابات سے قبل نومبر 2021 میں مرکزی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی بلند ترین قیمتوں میں کچھ کمی تھی۔ حکومت نے پٹرول پر 5 روپے اور ڈیزل پر 10 روپے ایکسائز ڈیوٹی میں تخفیف کر دی تھی۔ مرکز کے اس فیصلے کے بعد مدھیہ پردیش، یوپی، بہار سمیت تقریباً تمام ریاستوں نے پٹرول اور ڈیزل پر عائد ٹیکس (ویٹ) میں تخفیف کر دی تھی۔ اس کے بعد سے انتخابات کے نتائج آنے تک داموں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔


دریں اثنا، ایل پی جی صارفین کو بھی گزشتہ روز اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے 14.2 کلو والے سلنڈر کے داموں میں 50 روپے کا اضافہ کر دیا۔ اس کے بعد ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں ایل پی جی سلنڈر کی قیمت ایک ہزار روپے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ جبکہ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایل پی جی سلنڈر 1047.50 روپے تک پہنچ گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔