تازہ بلومبرگ بلینیر انڈیکس میں گوتم اڈانی ٹاپ-20 سے بھی باہر، تیزی کے ساتھ گھٹ رہی اڈانی کی دولت

دنیا کے رئیسوں میں تیسرا مقام رکھنے والے گوتم اڈانی اب 20 امیروں کی فہرست سے بھی باہر ہو گئے ہیں، بلومبرگ کی جاری تازہ فہرست کے مطابق گوتم اڈانی 22ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔

گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس
گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

امریکہ کی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپس کا برا دور شروع ہو چکا ہے۔ رپورٹ جاری ہوئے تقریباً ایک عشرہ گزر چکا ہے لیکن اس کا منفی اثر اڈانی گروپس پر اب بھی لگاتار پڑ رہا ہے۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ کے سبب اڈانی گروپس کی کمپنی کے شیئرس میں جو سنامی آئی، اس نے گوتم اڈانی کی بادشاہت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ان کی دولت میں لگتار کمی ہو رہی ہے۔ جہاں کچھ وقت پہلے تک وہ دنیا کے امیروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر قابض تھے، اب وہ ٹاپ-20 میں بھی نہیں ہیں۔

امیروں کی فہرست میں گوتم اڈانی ہر دن غوطہ لگا رہے ہیں۔ دنیا کے تیسرے نمبر کے رئیس اڈانی پہلے ٹاپ-5، پھر ٹاپ-10 و ٹاپ-15، اور اب ٹاپ-20 امیروں کی فہرست سے بھی باہر ہو گئے ہیں۔ تازہ بلومبرگ بلینیر انڈیکس کے مطابق گوتم اڈانی اس وقت 22ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ دوسری طرف فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے امیروں کی فہرست میں لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ زکربرگ کی ملکیت میں 12.5 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور وہ دنیا کے امیروں کی فہرست میں 13ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔


ہنڈن برگ کی رپورٹ کے سبب اڈانی گروپ کی سبھی کمپنیوں کے شیئرس میں گراوٹ کا دور جاری ہے۔ گزشتہ ایک ہفتہ گوتم اڈانی کی کمپنیوں کے اسٹاکس میں جو گراوٹ آئی ہے، اس کے سبب شیئر بازار میں لسٹیڈ ان کی کمپنیوں کا مجموعی مارکیٹ کیپ 100 ارب ڈالر سے زیادہ کم ہو گیا ہے۔

24 جنوری کی شب جب ہنڈن برگ کی رپورٹ آئی تو صبح شیئر بازار کھلتے ہی اڈانی گروپ کے شیئرس کی زبردست بکوالی ہونے لگی۔ بازار بند ہوتے ہوتے گروپ کے شیئر 10 فیصد تک کمزور ہو چکے تھے۔ اگلے دن جمعرات کو یومِ جمہوریہ کے پیش نظر شیئر مارکیٹ کی چھٹی تھی۔ اس کے اگلے دن ہفتہ کو بازار کھلا تو اڈانی گروپ کے شیئرس میں گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دن گروپ کو 20 فیصد تک کی گراوٹ برداشت کرنی پڑی تھی۔ اگلے دن اتوار کو پھر چھٹی تھی۔ پیر کے روز مارکیٹ کھلا تو اڈانی گروپ کو جھٹکا لگنے کا سلسلہ جاری رہا۔ شیئر بازار بند ہوا تو اڈانی گروپ کی 10 میں سے 7 کمپنیوں کے شیئر پہلے سے بھی زیادہ نیچے جا چکے تھے۔ منگل کو حالات کچھ بہتر ہوئے اور گروپ کے 10 میں سے 7 شیئرس کے کاروبار تیزی کے ساتھ بند ہوئے۔ پھر بدھ کے روز ملک کا بجٹ تھا۔ شیئر بازار زبردست سبقت کے ساتھ کھلا، لیکن معمولی تیزی کے ساتھ بند ہوا۔ لیکن اڈانی گروپ کی سبھی کمپنیوں کے شیئرس پھر سے زوال پذیر ہو چکے تھے۔ پھر جمعرات کو گروپ کے 10 میں سے 9 شیئر زبردست کمزوری کے ساتھ بند ہوئے۔ گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزیز کا شیئر تو 26.5 فیصد تک ٹوٹ گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */