ہنڈنبرگ کے 'زلزلے' میں پھنسے اڈانی گروپ کو امریکی اسٹاک مارکیٹ سے بڑا جھٹکا!

اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کو ڈاؤ جونز سسٹین ایبلٹی انڈیکس سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے

اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہنڈنبرگ رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کو لگاتار مشکلات کا سامنا ہے۔ اڈانی گروپ کو امریکی اسٹاک مارکیٹ سے بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کو ڈاؤ جونز سسٹین ایبلٹی انڈیکس سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

امریکی اسٹاک مارکیٹ نے اپنے انڈیکس میں کی گئی اس تبدیلی کی جانکاری دی ہے۔ اس فیصلے کے مطابق 7 فروری 2023 سے اڈانی انٹرپرائزز اس انڈیکس میں مزید تجارت نہیں کرے گی۔

ڈاؤ جونز سسٹین ایبلٹی انڈیکس سے اڈانی انٹرپرائزز کو ہٹانے سے متعلق اعلان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ کے الزامات کے بعد لیا گیا ہے۔ ڈاؤ جونز کا یہ فیصلہ ہنڈنبرگ رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کے شیئرز میں زبردست گراوٹ کے بعد لیا گیا ہے۔


قبل ازیں جمعرات کو نیشنل اسٹاک ایکسچینج نے اڈانی گروپ کی 3 کمپنیوں کو ایڈیشنل سرویلنس مارجن فریم ورک یعنی اے ایس ایم میں ڈالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اڈانی گروپ کی ان تین کمپنیوں میں اڈانی انٹرپرائزز، اڈانی پورٹ اور امبوجا سیمنٹ شامل ہیں۔ اے ایس ایم میں ڈالنے کا مطلب ہے کہ انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے لیے بھی 100 فیصد اپ فرنٹ مارجن درکار ہوگا، اس سے شارٹ سیلنگ پر کچھ روک لگ جائے گی۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج نے یہ فیصلہ اڈانی گروپ کے حصص میں زبردست اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کے لیے لیا ہے۔ اس کے باوجود آج (جمعہ) کو بھی اڈانی انٹرپرائزز کے شیئر مارکیٹ میں زبردست گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔

اڈانی انٹرپرائزز جمعہ کے ٹریڈنگ سیشن میں انٹرا ڈے 22 فیصد کی کمی کے ساتھ 1219.60 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اڈانی گرین انرجی 10 فیصد، اڈانی پورٹس 11 فیصد، اڈانی پاور 5 فیصد، اڈانی ٹوٹل گیس 5 فیصد، اڈانی ٹرانسمیشن 10 فیصد، اڈانی ولمار 5 فیصد نیچے ٹریڈ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔