ایلن مسک نے ٹوئٹر نہ خریدنے کا کیا اعلان، کمپنی نے عدالت جانے کا کیا فیصلہ

ٹیسلا کے سی ای او ایلن مسک نے معاہدہ رد ہونے کے لیے ٹوئٹر کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا ہے، مسک کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر فرضی اکاؤنٹس کے بارے میں جانکاری دینے میں ناکام رہا۔

ایلن مسک اور ٹوئٹر
ایلن مسک اور ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

دنیا کے سب سے امیر شخص ایلن مسک نے آخر کار ٹوئٹر خریدنے کا معاہدہ رد کر دیا۔ ایلن مسک نے 25 اپریل کو اس مائیکرو بلاگنگ سائٹ کو 54.20 بلین ڈالرس میں خریدنے کی پیشکش کی تھی، لیکن یہ سودا 44 بلین ڈالر میں طے ہوا تھا۔ ارب پتی ٹیسلا چیف ایلن مسک کی ٹیم نے ٹوئٹر کو ایک خط بھیجا ہے۔ اس خط میں خریداری معاہدہ کے کئی شقوں کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا ہے۔ اس معاہدہ کے رد ہونے کے بعد اب ایلن مسک پر ٹوئٹر مقدمہ کرنے کی تیاری میں ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ معاہدہ رد کرنے سے متعلق ایلن مسک کے اعلان کے بعد ٹوئٹر کے شیئر 7 فیصد تک گر گئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرس کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیسلا کے سی ای او ایلن مسک نے معاہدہ رد ہونے کے لیے ٹوئٹر کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ مسک کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر فرضی اکاؤنٹس کے بارے میں جانکاری دینے میں ناکام رہا۔ اس کے ساتھ ہی انضمام کی کئی شرائط کو توڑنے کا بھی سنگین الزام ٹوئٹر پر عائد کیا گیا ہے۔ دوسری طرف یہ معاہدہ رد ہونے کے بعد ٹوئٹر نے کہا کہ وہ عدالت جانے کو تیار ہے۔ بورڈ کے سربراہ بریٹ ٹیلر نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ٹوئٹر بورڈ ایلن مسک کے ساتھ متفقہ قیمت اور شرائط پر لین دین کو بند کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انضمام سے متعلق معاہدہ کو نافذ کرنے کے لیے قانونی کارروائی کی تیاری کی جا رہی ہے۔


بتایا جا رہا ہے کہ اس معاہدہ کو رد کرنے کے لیے ایلن مسک کو خطیر رقم ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔ ایلن مسک اور ٹوئٹر کا معاہدہ اگر کسی ایک پارٹی کی طرف سے رد کیا جاتا ہے تو اسے ایک بلین ڈالر کا جرمانہ اد کرنا ہوتا ہے۔ ایسے میں اگر ایلن مسک اس معاہدہ کو کینسل کرتے ہیں تو ان کو ٹوئٹر کو ایک بلین ڈالر بطور پنالٹی ادا کرنا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔