روپے کی تاریخی گراوٹ پر کانگریس کا ردعمل، کہا- ’مودی جی، ملک جواب مانگ رہا ہے‘

ڈالر کے مقابلے میں روپیہ پہلی بار 91 کی سطح سے نیچے چلا گیا۔ کانگریس نے وزیر اعظم مودی کی پرانی تقریر پر مبنی ویڈیو جاری کرتے ہوئے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کی اور وزیر اعظم مودی سے جواب مانگا

روپے، علامتی تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہندوستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی نے ایک بار پھر حکومت کی معاشی پالیسیوں پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ پہلی مرتبہ 91 کی سطح سے نیچے چلا گیا ہے، جس کے بعد اہم اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے، ’’مودی جی، ملک جواب مانگ رہا ہے۔‘‘

کانگریس کی جانب سے جاری ویڈیو میں ایک گراف دکھایا گیا ہے، جس میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر واضح طور پر نظر آتی ہے۔ ویڈیو کے دائیں اوپری کونے میں وزیر اعظم کی ایک پرانی تقریر بھی شامل ہے، جس میں وہ کہتے سنائی دیتے ہیں:

’’یہ ایسے نہیں ہوتا مترو! میں سرکار میں بیٹھا ہوا ہوں، مجھے معلوم ہے۔ اس طرح سے روپیہ اتنی تیزی سے نہیں گر سکتا۔ نیپال کا روپیہ نہیں گرتا، بنگلہ دیش کی کرنسی نہیں گرتی، پاکستان کی کرنسی نہیں گرتی، سری لنکا کی کرنسی نہیں گرتی، تو پھر کیا وجہ ہے کہ ہندوستان کا روپیہ ’پتلا‘ ہوتا جا رہا ہے؟‘‘


کانگریس کا کہنا ہے کہ آج وہی سوال وزیر اعظم سے پوچھا جانا چاہیے، کیونکہ صرف 10 کاروباری دنوں میں روپیہ 90 سے 91 کی سطح تک پہنچ گیا ہے۔ پارٹی کے مطابق یہ صورتحال حکومت کے معاشی دعوؤں اور زمینی حقیقت کے درمیان واضح تضاد کو ظاہر کرتی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، روپیہ 2 نومبر کو پہلی مرتبہ ڈالر کے مقابلے میں 90 کی سطح سے نیچے گیا تھا، جبکہ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ رجحان برقرار رہا تو رواں ماہ کے دوران روپیہ 92 کی سطح کو بھی چھو سکتا ہے۔ اس پس منظر میں اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت معیشت کی اصل حالت چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس معاملے پر سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے روپے کی گراوٹ کو بی جے پی حکومت کی معاشی ناکامی کا براہ راست ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے اعداد و شمار اور دعوے حقیقت سے کوسوں دور ہیں۔ اکھلیش یادو کے مطابق روپے کی تاریخی کمزوری اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت معیشت کو سنبھالنے میں ناکام رہی ہے اور اس کے نتائج آج پورا ملک بھگت رہا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی صرف ایک مالیاتی مسئلہ نہیں، بلکہ یہ عوامی زندگی، مہنگائی اور قومی معیشت پر گہرے اثرات مرتب کر رہی ہے، جس پر حکومت کو واضح اور ٹھوس جواب دینا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔