مرکز نے ’ہندوستان ایروناٹکس‘ میں 3.5 فیصد حصہ داری فروخت کرنے کا بنایا منصوبہ، فلور پرائس 2450 روپے

مرکز ایچ اے ایل کا شیئر بدھ کے شیئر بازار میں کلوزنگ پرائس سے 6.66 فیصد کے ڈسکاؤنٹ پر فروخت کر رہی ہے۔ بدھ کے روز ایچ اے ایل کا شیئر 1.16 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 2625 روپے پر بند ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دفاعی شعبہ کی پبلک سیکٹر کمپنی ’ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ‘ (ایچ اے ایل) میں مرکزی حکومت نے اپنی کچھ حصہ داری فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ آفر فور سیل (او ایف ایس) روٹ کے ذریعہ حکومت ایچ اے ایل میں 3.5 فیصد حصہ داری ’ڈس انویسٹمنٹ‘ کرنے جا رہی ہے۔ شیئر کا فلور پرائس 2450 روپے فکس کیا گیا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج کے پاس ریگولیٹری فائلنگ میں کمپنی نے کہا ہے کہ 23 مارچ 2023 کو حکومت 10 روپے کے فیس ویلیو والے 5851782 شیئرس یا 1.75 فیصد حصہ داری صرف غیر ریٹیل سرمایہ کاروں کو اور 24 مارچ 2023 کو ریٹیل سرمایہ کاروں و غیر ریٹیل سرمایہ کاروں جو اپنے اَن الاٹیڈ بڈس کو کیری فاروارڈ کرنا چاہتے ہیں انھیں 1.75 فیصد حصہ داری یا 5851781 شیئرس فروخت کرے گی۔


مرکزی حکومت ایچ اے ایل کا شیئر بدھ کے شیئر بازار میں کلوزنگ پرائس سے 6.66 فیصد کے ڈسکاؤنٹ پر فروخت کر رہی ہے۔ بدھ کے روز ایچ اے ایل کا کا شیئر 1.16 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 2625 روپے پر بند ہوا ہے۔ ایک سال میں ایچ اے ایل کے شیئر نے سرمایہ کاروں کو ملٹی بیگر ریٹرن دیا ہے۔ ایک سال میں شیئر نے 85 فیصد، تو دو سالوں میں 153 فیصد اور تین سالوں میں 360 فیصد کا ریٹرن دیا ہے۔ ایچ اے ایل کا اسٹاک 2914 روپے کی اونچائی تک جا چکا ہے، جبکہ ایک سال پہلے شیئر 1300 روپے کی قیمت پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ 23 مارچ کو غیر ریٹیل سرمایہ کار شیئر کے لیے درخواست کر سکیں گے، جبکہ 24 مارچ کو ریٹیل سرمایہ کار درخواست کر سکتے ہیں۔ آفر سائز کا 10 فیصد ریٹیل سرمایہ کاروں کے لیے ریزرو رکھا گیا ہے۔ فلور پرائس کے حساب سے اسٹاک ایکسچینج ریٹیل کیٹگری کو شیئر الاٹ کیے جانے کی تعداد پر فیصلہ لیں گے۔ ایچ اے ایل کے شیئر فروخت کرنے پر اس بار حکومت ریٹیل سرمایہ کاروں کو کوئی چھوٹ نہیں دینے جا رہی ہے۔ آفر سائز کا 5 فیصد ملازمین کے لیے ریزرو رکھا گیا ہے۔ ملازمین 2 لاکھ روپے تک کے شیئر کے لیے درخواست کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */