اڈانی اب امیروں کی فہرست میں ٹاپ-30 سے بھی باہر، اڈانی گروپ کے لیے زہر ہلاہل ثابت ہو رہی ہنڈن برگ رپورٹ

اعداد و شمار کے مطابق اڈانی گروپ نے 2022 میں جتنا کمایا تھا، اس کا دوگنا ہنڈن برگ رپورٹ ریلیز ہونے کے صرف ایک ماہ کے اندر گنوا دیا ہے، امیروں کی فہرست میں اڈانی لگاتار نیچے جا رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہنڈن برگ رپورٹ آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کی مشکلات میں جو اضافہ شروع ہوا تھا، وہ ہنوز جاری ہے۔ ایک طرف جہاں اڈانی گروپ کے شیئرس خاک میں ملتے جا رہے ہیں، وہیں دوسری طرف دن بہ دن اڈانی کی دولت بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔ اس کا اثر یہ ہوا ہے کہ امیروں کی فہرست میں اڈانی اب ٹاپ-30 سے بھی باہر چلے گئے ہیں۔ یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ اڈانی گروپ کے لیے زہر ہلاہل ثابت ہوئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق اڈانی گروپ نے 2022 میں جتنا کمایا تھا، اس کا دوگنا ہنڈن برگ رپورٹ ریلیز ہونے کے صرف ایک ماہ کے اندر گنوا دیا ہے۔ گوتم اڈانی کی دولت میں آ رہی گراوٹ کی وجہ سے دنیا کے امیروں میں اڈانی کا دبدبہ بے حد تیزی سے کم ہوا ہے۔ گزشتہ سال یعنی 2022 میں اڈانی دنیا کے دوسرے سب سے امیر شخص بن گئے تھے، اور 2022 ختم ہوتے ہوتے وہ چوتھے مقام پر پہنچ گئے تھے۔ نئے سال یعنی 2023 کی جب شروعات ہوئی تو اڈانی مضبوط نظر آ رہے تھے، لیکن جنوری کا مہینہ ختم ہونے سے ٹھیک پہلے ہنڈن برگ رپورٹ سامنے آئی، جس نے تہلکہ مچا دیا۔ اب حالات ایسے ہیں کہ کمائی کے معاملے میں نہیں بلکہ سب سے زیادہ دولت گنوانے کے معاملے میں گوتم اڈانی پہلے نمبر پر پہنچ گئے۔


ہنڈن برگ کی رپورٹ آنے سے پہلے اڈانی ٹاپ-10 ارب پتیوں کی فہرست میں ایلن مسک، برنارڈ ارنالٹ اور جیف بیجوس کے بعد چوتھے نمبر پر تھے۔ اس وقت اڈانی کی دولت تقریباً 116 ارب ڈالر تھی۔ ہنڈن برگ رپورٹ شائع ہونے کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرس میں جیسے ایک بھونچال آ گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے اڈانی گروپ کے شیئر اوندھے منھ گر گئے۔ عالم یہ ہے کہ اڈانی گروپ کا مارکیٹ کیپ 12 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ گر چکا ہے۔ گرتے شیئرس کی قیمت کے ساتھ ہی گوتم اڈانی کی دولت بھی کم ہوتی گئی اور امیروں کی فہرست میں وہ چوتھے نمبر سے 10 پر پہنچ گئے۔ ہنڈن برگ کے بھنور میں پھنسے اڈانی گروپ کی مشکلات یہیں کم نہیں ہوئیں، رپورٹ شائع ہونے کے 15 دن کے اندر ہی اڈانی ٹاپ-10 ارب پتیوں کی فہرست سے بھی باہر ہو گئے اور اب ٹاپ-30 سے باہر ہونے کے بعد 33ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔

اڈانی کی دولت میں گراوٹ کی بات کریں تو اس سال اب تک گوتم اڈانی تقریباً 81 ارب ڈالر کی ملکیت گنوا چکے ہیں۔ فوربس کے ریئل ٹائم ارب پتی انڈیکس کے مطابق اڈانی کی دولت گر کر اب 35.3 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ اتنی ملکیت کے ساتھ اڈانی دنیا کے 33ویں سب سے امیر شخص ہیں۔ مہینے بھر کے اندر ہی اڈانی کے شیئرس 85 فیصد تک ٹوٹ چکے ہیں۔ گزشتہ سال ستمبر 2022 میں گوتم اڈانی 150 ارب ڈالر کی دولت کے ساتھ نمبر ایک کی کرسی کی طرف بڑھ رہے تھے، لیکن اب تصویر بہت بدل چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔