ادھو ٹھاکرے ریاستی عوام کو اپنا خاندان تصور کرتے ہیں: ارملا ماتونڈکر

ارملا ماتونڈکر نے شیوسینا میں شمولیت کے بعد متعدد امور پر اپنا مؤقف واضح کیا۔ انھوں نے کہا کہ سیکولر ہونے کا مطلب مذہب سے نفرت نہیں ہے۔ میں پیدائشی اور عملی طور سے ہندو ہوں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹرا کے وزریر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی قیادت پر اعتماد اور ان کی سربراہی میں کام کرنے کو اپنی سعادت و خوشی قرار دیتے ہوئے فلم اداکارہ سے میدان سیاست میں قدم جمانے والی ارملا ماتونڈکر آج یکم دسمبرکو شیوسینا میں شامل ہونے کے بعد شام ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے کام کاج کو سرہاتے ہوئے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کو ریاست کے لوگوں نے وزیر اعلی کے طور پر نہیں، بلکہ خاندان کے سربراہ کی حیثیت سے دیکھتے ہیں۔ اور انھوں نے مہاراشٹرا کو آگے لیجانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اس لیے میں ان کے ساتھ کام کرنا پسند کروں گی۔

ارملا ماتونڈکر نے شیوسینا میں شمولیت کے بعد متعدد امور پر اپنا مؤقف واضح کیا۔ انھوں نے کہا کہ سیکولر ہونے کا مطلب مذہب سے نفرت نہیں ہے۔ میں پیدائش اور عملی طور سے ہندو ہوں۔ ارملا ماتونڈکر نے کہا، میں نے ہندو دھرم کا مطالعہ کیا ہے اور نو سال کی عمر سے ہی یوگا کی مشق کر رہی ہوں۔ مذہب دل کے یقین اعتقاد کا معاملہ ہوتا ہے۔ میں مراٹھی ہوں اور ایک قدم آگے بڑھنے کے بعد بھی پیچھے نہیں ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ "میں ٹرولوں کا خیرمقدم کرتی ہوں۔ ٹرول کو میں تمغہ سمجھتی ہوں۔ ٹرولر ہمیشہ مجھے دکھاتے ہیں کہ میں صحیح راستے پر ہوں۔"


کانگریس کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ "میں نے کانگریس پارٹی کو چھوڑے ہوئے 14 ماہ ہوئے ہیں۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ میں سیاست چھوڑ دوں گی۔ کانگریس چھوڑنے کو 14 ماہ ہوگئے ہیں، لہذا، اب یہ معاملہ پرانا ہوگیا ہے"۔ ارمیلا نے کہا، میں نے شیوسینا میں شمولیت اختیار کی کیونکہ میں نے شیوسینا میں کام کرنے کا موقع دیکھا۔

ارملا ماتونڈکر نے مہاراشٹرا کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے کام کو بھی سراہا۔" حکومت کا کام گزشتہ ایک سال میں بہت اچھا رہا ہے۔" انھوں نے کہا کہ ’’شیوسینا کا خواتین کا محاذ بہت مضبوط ہے۔ میں ان کا حصہ بننے کے موقع دیئے جانے پر شکرگزار ہوں۔‘‘ ارمیلا نے مزید کہا کہ ’’میں ایک شیوسینک کی حیثیت سے آئی ہوں اور میں ایک شیوسینک کی حیثیت سے کام کروں گی۔‘‘


ارملا نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ممبئی میں آج بالی ووڈ اداکاروں اور ہدایت کاروں سے ملاقات کے معاملے پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ "اگر یوگی آدتیہ ناتھ ممبئی آرہے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔ آپ اسے جئے مہاراشٹرا کہہ سکتے ہیں۔" اس خبر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہ یوگی آدتیہ ناتھ بولی ووڈ کو اترپردیش منتقل کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں، ارمیلا نے کہا، "بالی ووڈ ممبئی کے خون میں ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ اتنی آسانی سے چلا جائے گا۔" ارمیلا نے کہا، مجھے ادھو ٹھاکرے کا یہ خیال پسند ہے کہ قانون ساز کونسل کی معاشرتی اور ثقافتی حیثیت سے مالا مال ہے، ہمیں اس میراث کو بڑھانا چاہیے۔

واضح رہے کہ آج ارملا ماتونڈکر نے شیو سینا میں باضابطہ شمولیت اختیار کی اس موقع پر وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور دوسرے عہدیداران موجود تھے۔ وزیراعلی ٹھاکرے کی اہلیہ رشمی ٹھاکرے نے ارمیلا کی کلائی پر شیوسینا کا علامتی دھاگہ شیو بندھن بھی باندھا۔ قابل ذکر ہے کہ ارملا ماتونڈکر نے کانگریس کے ٹکٹ پر ممبئی کے مضافات سے پارلیمنٹ کے انتخابات میں قسمت آزمائی کی تھی لیکن انھیں شکست کا منھ دیکھنا پڑا تھا حال ہی میں ارملا ماتونڈکر کو شیوسینا نے گورنر کے کوٹے سے قانون ساز کونسل میں نامزد کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */