گلوکار لکی علی کی کرناٹک میں موجود زمین پر قبضہ، آئی اے ایس افسر کے شوہر پر الزام عائد

مشہور گلوکار لکی علی نے کرناٹک کے ڈیجی اور آئی جی پی پروین سود سے اراضی مافیہ کے ذریعہ ان کے کھیت پر مبینہ طور سے قبضہ کیے جانے کی شکایت کی ہے۔

گلوکار لکی علی، تصویر آئی اے این ایس
گلوکار لکی علی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مشہور گلوکار لکی علی نے کرناٹک کے ڈیجی اور آئی جی پی پروین سود سے اراضی مافیہ کے ذریعہ ان کے کھیت پر مبینہ طور سے قبضہ کیے جانے کی شکایت کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس قبضہ معاملے میں ریاست کی آئی اے ایس افسر روہنی سندھوری کے شوہر شامل ہیں۔ شکایت کے بعد پولیس نے جانچ شروع کر دی ہے۔ لکی علی کا الزام ہے کہ روہنی سندھوری اس وقت ہندو مذہبی اداروں اور مذہبی امور کے محکمہ کی کمشنر کی شکل میں کام کر رہی ہیں، وہ اراضی مافیا کی مدد کر رہی ہیں اور ریاستی وسائل کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔

گلوکار لکی علی کی کرناٹک میں موجود زمین پر قبضہ، آئی اے ایس افسر کے شوہر پر الزام عائد

لکی علی نے اپنی شکایت میں کہا کہ ’’میں مقصود محمود علی ہوں۔ آنجہانی اداکار اور کامیڈین محمود علی کا بیٹا۔ میں اس وقت کام کے سلسلے میں دبئی میں ہوں۔ میرا کھیت کینچیناہلی یلہنکا میں واقع ہے۔ اس میں سدھیر ریڈی اور مدھو ریڈی کے ذریعہ غیر قانونی طور سے بنگلور اراضی مافیا کے ذریعہ قبضہ کیا جا رہا ہے، ان کی بیوی بھی اس میں شامل ہیں جو ان کی مدد کر رہی ہیں، ان کا نام روہنی سندھوری ہے۔‘‘


اپنی شکایت میں لکی علی نے مزید کہا ہے کہ ’’میرے قانونی مشیر نے مجھے مطلع کیا ہے کہ انھوں نے ملکیت پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ہم گزشتہ 50 سالوں سے وہاں رہ رہے ہیں۔ میں دبئی جانے سے پہلے آپ سے ملنا چاہتا تھا، لیکن چونکہ آپ موجود نہیں تھے اس لیے ہم نے جیوڈیشیل اے سی پی کو شکایت درج کی ہے۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں ’’مجھے ابھی تک کوئی مثبت رد عمل نہیں ملا ہے۔ میرا کنبہ اور چھوٹے بچے وہاں تنہا ہیں۔ مجھے مقامی پولیس سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے، جو تجاوزات کرنے والوں کی حمایت کر رہے ہیں اور ہماری حالت اور ہماری زمین کی قانونی حالت کے تئیں بے فکر ہیں۔

لکی علی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شکایت کی کاپی پوسٹ کی ہے اور اسے توجہ میں لانے کے لیے کہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ روہنی سندھوری کو ایک ایماندار افسر کی شکل میں جانا جاتا ہے اور وہ کئی طاقتور سیاسی لیڈروں کا سامنا کرنے کے لیے سرخیاں بٹور چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔