نوازالدین صدیقی کی ممبئی واپسی: ’والدہ کی کمی سب سے زیادہ محسوس ہوتی ہے‘

نواز کی ان باتوں سے لگتا ہے کہ لوگوں کو اب نواز الدین کسی گینگسٹر جیسے کردار میں نہیں نظر آئیں گے۔ بقول ان کے ’’جو کردار سال2021 میں کروں گا وہ ناظرین کو ہی نہیں بلکہ مجھے بھی حیران کر دیں گے۔‘‘

نواز الدین صدیقی / Getty Images
نواز الدین صدیقی / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: لاک ڈاؤن کے بعد سے نوازالدین اپنے آبائی قصبہ بوڑھانا (ضلع مظفرنگر) میں تھے اور اب وہ ممبئی واپس آ گئے ہیں۔ ممبئی میں اب وہ اپنے ان پروجیکٹوں پر شوٹنگ شروع کریں گے جن پر انہوں نے لاک ڈاؤن کے دور میں سائن کیا ہے۔ بقول نوازالدین ’’کام پر واپسی کا وقت آ گیا ہے۔ اپنے آبائی گاؤں بوڑھانا میں قیام کے دوران کئی کہانیاں پڑھیں اور اب کچھ پر کام کرنا ہے۔‘‘

نوازالدین نے ممبئی پہنچ کر بتایا ’’آفرس یعنی نئی پیشکش کی کوئی کمی نہیں ہے۔ میں اب کسی خاص کردار کو کرنے پر زورنہیں دے رہا اور نہ ہی میں تھیٹر کے لئے فلموں کے کرادر کرنے پر زور دے رہا ہوں۔ میں ہر طرح کا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہوں۔‘‘


نواز کی ان باتوں سے لگتا ہے کہ لوگوں کو اب نواز الدین کسی گینگسٹر جیسے کردار میں نہیں نظر آئیں گے۔ بقول ان کے ’’جو کردار سال 2021 میں کروں گا وہ ناظرین کو ہی نہیں بلکہ مجھے بھی حیران کر دیں گے۔‘‘ ممبئی میں اپنے آبائی وطن بوڑھانا کی جن چیزوں کی وہ سب سے زیادہ کمی محسوس کرتے ہیں وہ ظاہر ہے ان کی والدہ ہیں لیکن وہ اپنے کتے ’بلیک ٹائگر‘ کو بھی بہت یاد کرتے ہیں۔

نوازالدین کہتے ہیں ’’میں اپنی والدہ اور اپنے کتے کی ممبئی میں بہت کمی محسوس کرتا ہوں، وہ میرے دل کے بہت قریب ہیں اور میری ہمیشہ یہ خواہش رہی ہے کہ دونوں میرے ساتھ رہیں لیکن بد قسمتی سے والدہ آبائی گاؤں نہیں چھوڑیں گی اور جہاں تک ٹائگر کا سوال ہے اس کی وہاں زیادہ ضرورت ہے۔‘‘


لاک ڈاؤن کے دوران انہوں نے گھر پر آرام ضرور کیا لیکن اب ان کے اوپر کام کا بہت دباؤ ہے۔ انہوں نے گھر پر رہتے ہوئے بہت فلمیں دیکھیں اور انہوں نے عالمی اداکاروں کو سمجھنے کی کوشش کی۔ اب سب کو بے صبری سے یہ دیکھنے کا انتظار ہے کہ نواز الدین کس کردار میں نظر آتے ہیں!

(سبھاش کے جھا)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔