’کیا اے آر رحمن اور سائرہ بانو میں صلح کی امیدیں باقی ہیں؟‘ وکیل وندنا شاہ کے بیان سے اٹھا سوال

وکیل کا کہنا ہے کہ ’’میں مثبت سوچ رکھنے والی انسان رہی ہوں۔ میں ہمیشہ محبت کی بات کرتی ہوں۔ رحمن اور سائرہ نے جو بیان دیے ہیں ان میں درد صاف نظر آتا ہے۔ میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ صلح ممکن نہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>اے آر رحمن اور سائرہ بانو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اے آر رحمن اور سائرہ بانو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دنیائے موسیقی کے بے تاج بادشاہ اے آر رحمن کی زندگی اس وقت غم کے سایہ میں ہے۔ شریک حیات سائرہ بانو سے علیحدگی کا اعلان کرنے کے بعد وہ بہت مایوس نظر آئے ہیں اور انھوں نے اپنی تکلیف کا اظہار سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی کیا تھا۔ حالانکہ وہ خود کو مصروف رکھنے پر ہی توجہ دے رہے ہیں اور گزشتہ دنوں وہ گوا میں 55ویں ہندوستانی بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں نظر آئے تھے۔ یہاں ان کی ایک میوزک ڈاکیومنٹری ’ہیڈ ہنٹنگ ٹو بیٹ باکسنگ‘ کی نمائش کی گئی تھی۔ اس درمیان ان کی وکیل وندنا شاہ کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس نے رحمن اور سائرہ کے شیدائیوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کیا دونوں کے درمیان صلح ہو سکتی ہے؟

دراصل ایڈووکیٹ وندنا شاہ نے امید ظاہر کی ہے کہ رحمن اور سائرہ کے درمیان صلح ہونے کی گنجائش سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ایک انٹرویو میں سائرہ بانو کی وکیل وندنا شاہ نے کہا کہ ’’میں مثبت سوچ رکھنے والی انسان رہی ہوں۔ میں ہمیشہ محبت کی بات کرتی ہوں۔ رحمن اور سائرہ نے جو بیان دیے ہیں، ان میں درد صاف نظر آتا ہے۔ ان کی ایک طویل شادی رہی ہے۔ دونوں نے جو فیصلہ لیا ہے، بہت سوچ سمجھ کر لیا ہے۔ لیکن میں نے کہیں بھی یہ نہیں کہا ہے کہ صلح ممکن نہیں۔‘‘


ایڈووکیٹ وندنا شاہ کے اسی بیان سے لوگ امید کر رہے ہیں کہ رحمن اور سائرہ شاید پھر سے اپنے طلاق کے فیصلے پر غور کر سکتے ہیں اور دوبارہ ایک ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ نہ ہی اے آر رحمن اور نہ ہی سائرہ بانو کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی بیان سامنے آیا ہے۔ ایڈووکیٹ وندنا شاہ کا بیان ان کا ذاتی بیان تصور کیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔