'شاہ رخ کی فلم پٹھان کا بائیکاٹ کرو، جس تھیٹر میں لگے اسے نذرِ آتش کر دو'، ایودھیا کے مہنت راجو داس کی اشتعال انگیزی

ایودھیا کے مہنت راجو داس نے اپنے بیان میں بالی ووڈ اور شاہ رخ خان پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ دونوں لگاتار سناتن مذہب کا مذاق بنا رہے ہیں اور اس کے خلاف سبھی کو آواز اٹھانی چاہیے۔

شاہ رخ خان کی فلم پٹھان، تصویر آئی اے این ایس
شاہ رخ خان کی فلم پٹھان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

شاہ رخ خان کی فلم 'پٹھان' کو لے کر تنازعہ تیزی کے ساتھ بڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ جب سے فلم کا نغمہ 'بے شرم رنگ' ریلیز ہوا ہے، اس میں بھگوا کپڑا پہنے اداکارہ دیپکا پادوکون کو اعتراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور شاہ رخ کے ساتھ ساتھ فلم پٹھان کے بائیکاٹ کا مطالبہ بڑھ گیا ہے۔ اب اس سلسلے میں ایودھیا کے مہنت راجو داس کا ایک اشتعال انگیز بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ "میں ناظرین سے اپیل کرتا ہوں کہ جن تھیٹر میں پٹھان فلم دکھائی جائے، انھیں بھی نذرِ آتش کر دو۔"

راجو داس نے اپنے بیان میں بالی ووڈ اور شاہ رخ خان پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ دونوں لگاتار سناتن مذہب کا مذاق بنا رہے ہیں اور اس کے خلاف سبھی کو آواز اٹھانی چاہیے۔ مہنت راجو داس کا کہنا ہے کہ "بالی ووڈ اور ہالی ووڈ لگاتار اس کوشش میں رہتا ہے کہ کس طرح سے سناتن مذہب کا مذاق بنایا جائے، کس طرح سے ہندو دیوی دیوتاؤں کی بے عزتی کی جائے۔ پٹھان فلم میں دیپکا پادوکون کے ذریعہ بکنی پہن کر سادھو سنتوں اور ملک کے رنگ بھگوا کو ٹھیس پہنچائی گئی، یہ افسوسناک ہے۔"


راجو داس اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے۔ انھوں نے شاہ رخ خان پر لگاتار سناتن مذہب کا مذاق اڑانے کا الزام عائد کیا اور سوال پوچھا کہ "کیا ضرورت تھی فلم میں بھگوا رنگ کے بکنی کا استعمال کرنے کی اور فحاشت پھیلانے کی۔ یہ سب ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔"

واضح رہے کہ شاہ رخ خان اور دیپکا پادوکون کی فلم پٹھان 25 جنوری کو ریلیز ہونی ہے، لیکن اس سے پہلے ہی فلم کو زبردست تنازعہ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فلم کا نغمہ 'بے شرم رنگ' ریلیز ہونے کے بعد سے ہی ہندوتوا تنظیمیں اس فلم کی مخالفت میں سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی اس مذکورہ متنازعہ نغمہ سے بھگوا کپڑے کے ساتھ فحاشت والے مناظر نکالنے کا مطالبہ کیا ہے، اور کہا ہے کہ ایسا نہیں ہوا تو فلم کے خلاف ریاست میں سخت اقدام کیے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔