کشمیر میں 30 برس کے بعد بڑے پردے کی واپسی، ایل جی منوج سنہا کے ہاتھوں وادی کے پہلے ملٹی پلیکس کا افتتاح

میڈیا رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سونہ وار علاقے میں ملٹی پلیکس سنیما کا افتتاح کیا۔ کشمیر کے اس پہلے ملٹی پلیکس میں 520 سیٹوں کی صلاحیت والے تین سنیما گھر موجود ہیں۔

کشمیر کا پہلا ملٹی پلیش / یو این آئی
کشمیر کا پہلا ملٹی پلیش / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

سرینگر: وادی کشمیر میں تین دہائیوں کے طویل عرصے کے بعد منگل کے روز سرینگر کے سونہ وار علاقے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ہاتھوں سینما گھر کا افتتاح کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ نوے کی دہائی میں ملی ٹینسی شروع ہونے کے ساتھ یہاں تمام سنیما گھروں کو بند کر دیا گیا تھا اور بعض میں سیکورٹی فورسز خیمہ زن ہو گئی تھیں۔

کشمیر میں 30 برس کے بعد بڑے پردے کی واپسی، ایل جی منوج سنہا کے ہاتھوں وادی کے پہلے ملٹی پلیکس کا افتتاح

میڈیا رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سونہ وار علاقے میں ملٹی پلیکس سنیما کا افتتاح کیا۔ کشمیر کے اس پہلے ملٹی پلیکس میں 520 سیٹوں کی صلاحیت والے تین سنیما گھر موجود ہیں۔ مقامی پکوانوں کو فروغ دینے کے مقصد سے احاطہ میں ایک فوڈ کورٹ بھی بنایا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں پولیس اور سیول انتظامیہ سے وابستہ سینئر آفسران بھی موجود رہے۔

کشمیر میں 30 برس کے بعد بڑے پردے کی واپسی، ایل جی منوج سنہا کے ہاتھوں وادی کے پہلے ملٹی پلیکس کا افتتاح

ملٹی پلیکس کا افتتاح کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ وہ اس موقع پر آنجہانی اداکار شمی کپور کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سائنس دریافت ہے تو فن اس کا اظہار ہے۔ جن لوگوں کو عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کی ذمہ داری دی گئی تھی انہوں نے اس کے برعکس کیا لیکن اب وقت بدل رہا ہے۔

ممتاز پرائیویٹ اسکول کے مالک وجے دھر نے کہا کہ ملٹی پلیکس کو عامر خان کی فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ کی خصوصی اسکریننگ کے ساتھ عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ اس کے بعد 30 ستمبر سے ریتک روشن اور سیف علی خان کی اداکاری والی وکرم ویدھا کی نمائش کے ساتھ باقاعدہ شوز شروع ہوں گے۔


خیال رہے کہ وکاس دھر کی کمپنی ٹیکسل ہاسپیٹلیٹی پرائیویٹ لمیٹڈ نے مارچ 2020 میں کشمیر میں اس پہلے ملٹی پلیکس کی تعمیر کے لیے درخواست دی تھی۔ جون 2020 میں ریاستی حکومت نے اس کی منظوری دے دی۔ وکاس کا خاندان کشمیر کا ایک معروف خاندان ہے۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ اننت ناگ، گاندربل، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ، کشتواڑ اور ریاسی اضلاع میں بھی انتظامیہ کی جانب سے بہت جلد سینما گھر کھولے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سال 1990 میں اُس وقت کی انتظامیہ نے شہر کے قلب لالچوک میں ریگل سینما کھولا تھا تاہم ملی ٹنٹوں نے ستمبر 1999 میں اس سینما گھر پر حملہ کر دیا، جس کے بعد اس کو بند کرنا پڑا۔ وادی کشمیر میں سال 1980 تک کل ملا کر ایک درجن سنیما گھر موجود تھے تاہم ملی ٹینسی شروع ہونے کے بعد ان سینما گھروں میں سیکورٹی فورسز نے ڈیرے ڈال دیئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔