سعودی زیرقیادت اتحاد نے 13 حوثی قیدیوں کو رہا کر دیا: انصار اللہ موومنٹ

عبدالقادر المرتضیٰ نے کہا، "آج ہم نے ثنا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 13 قیدیوں سے ملاقات کی جنہیں سعودی حکام نے ایک سعودی قیدی کے بدلے رہا کیا، جسے ہم نے پہلے رہا کیا تھا۔"

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

یو این آئی

دوحہ: حوثیوں کی قیدیوں سے متعلق امور کی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضیٰ نے کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں (انصار اللہ موومنٹ) نے ایک سعودی قیدی کے بدلے ایک درجن سے زائد قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عبدالقادر المرتضیٰ نے ہفتے کے روز ٹوئٹر پر کہا، "آج ہم نے ثنا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 13 قیدیوں سے ملاقات کی جنہیں سعودی حکام نے ایک سعودی قیدی کے بدلے رہا کیا، جسے ہم نے پہلے رہا کیا تھا۔"

جمعہ کے روز حوثیوں کی قیدیوں کے امور کی کمیٹی کے سربراہ نے ٹوئٹر پر کہا کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے انصار اللہ کو مطلع کیا ہے کہ یمنی حکام کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا منصوبہ تین دن کے لیے موخر کیا جا رہا ہے۔ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان مارچ میں سوئٹزرلینڈ میں ہونے والی بات چیت کے دوران قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پایا تھا۔ سپوتنک ذرائع کے مطابق حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ابتدائی طور پر 11 اپریل سے شروع ہونا تھا اور اسے تین مراحل میں مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، جس میں 880 سے زائد قیدیوں کی رہائی متوقع تھی۔


اس ماہ کے شروع میں ایک یمنی سفارتی ذریعے نے سپوتنک کو بتایا تھا کہ حوثی اور یمنی حکومت نے جنگ بندی میں چھ ماہ کی توسیع کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔ پچھلی جنگ بندی اکتوبر 2022 میں ختم ہو گئی تھی، لیکن فریقین اس کے فوراً بعد اس کی توسیع پر کسی معاہدے پر پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے کیونکہ حوثیوں نے مطالبے کیا تھا کہ حکومت انہیں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں سے تیل اور گیس کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کا کچھ حصہ مختص کرے۔

یمن 2014 سے حکومتی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان مسلح تصادم کی زد میں ہے۔ صورتحال مارچ 2015 میں اس وقت خراب ہو گئی تھی جب سعودی قیادت والے اتحاد نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کے ساتھ تعاون میں کام کرنے کے لیے فضائی، زمینی کارروائیاں اور حوثیوں کے خلاف سمندری آپریشن شروع کر دیا تھا۔ جنہوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے سعودی افواج پر حملہ کیا اور سعودی عرب پر میزائل داغے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔