نیتن یاہو نے اسرائیلی صدر سے معافی مانگی، کرپشن سمیت کئی مقدمات چل رہے ہیں

نیتن یاہو کو اسرائیل میں دھوکہ دہی، اعتماد کی خلاف ورزی اور رشوت ستانی کے تین الگ الگ مقدمات کا سامنا ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں صدر سے نیتن یاہو کو معاف کرنے کو کہا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بنجامن نیتن یاہو نے اسرائیلی صدر سے معافی کی اپیل کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ ختم کرنے اور انہیں بے گناہ قرار دینے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے پانچ سال سے جاری کرپشن کیس کے خاتمے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی معافی عوامی مفاد میں ہوگی۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق دفتر نے وزیر اعظم کے وکیل سے 111 صفحات پر مشتمل ایک تفصیلی دستاویز موصول ہونے کا اعتراف کیا اور کہا کہ اسے وزارت انصاف کے محکمہ معافی کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر کے قانونی مشیر بھی صدرکے کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے ایک رائے قائم کریں گے۔


ان کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا ہے، "صدر کا دفتر سمجھتا ہے کہ یہ ایک اہم درخواست ہے جس میں اہم مضمرات ہیں۔ تمام ضروری آراء حاصل کرنے کے بعد، صدر اس درخواست پر ذمہ داری اور ایمانداری سے غور کریں گے۔"

اسرائیل میں پھانسی سے پہلے صدارتی معافی نایاب ہے۔ ایک مثال 1986 کی ہے، جب شن بیٹ سیکیورٹی سروس میں بدعنوانی کے مقدمے میں ایک مدعا علیہ کو جرم تسلیم کیے بغیر معاف کر دیا گیا تھا۔ یہ درخواست ڈونالڈ ٹرمپ کے اسرائیلی صدر کو لکھے گئے خط کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے، جس نے صدر سے نیتن یاہو کو معاف کرنے کو بھی کہا تھا۔


نیتن یاہو پر 2020 سے رشوت خوری، دھوکہ دہی اور ریاستی اعتماد کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت پانچ سال سے مقدمہ چل رہا ہے۔ ان الزامات میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر دولت مند حامیوں کو تحائف یا مثبت میڈیا کوریج کے بدلے سیاسی حمایت حاصل کی۔

نیتن یاہو نے مسلسل ان الزامات کی تردید کی ہے اور انہیں میڈیا، پولیس اور عدلیہ کی طرف سے جادوگری  کا شکار قرار دیا ہے۔ دریں اثنا، معافی کی خبر پھیلتے ہی اپوزیشن نے آواز اٹھائی ہے۔ ناقدین نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کو طول دے رہے ہیں تاکہ اپنے اتحاد کو ایک ساتھ رکھیں تاکہ وہ عہدے پر برقرار رہ سکیں اور قانونی خطرے سے بچ سکیں۔


اپنی قانونی فائلنگ میں شامل ایک مختصر خط میں اور اتوار کو جاری ہونے والے ایک ٹیلی ویژن بیان میں، نیتن یاہو نے دلیل دی کہ اگرچہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ان کا ذاتی مفاد ہے، لیکن 'قومی مفاد' میں مقدمے کو فوری طور پر ختم کرنا ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔