ہسپتالوں کے اطراف شدید بمباری، غزہ  میں انٹرنیٹ  اور ٹیلیفون  خدمات بند

گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں 200 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

خبروں کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں ایک مرتبہ پھر ہسپتالوں کے اطراف شدید بمباری کردی۔ اسرائیل غزہ شہر کے شمال، مغرب اور جنوب مشرق کو نشانہ بناتے ہوئے بڑے حملے کر رہاہے۔ ادھر فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون کی مواصلاتی لائنوں کو تیسری مرتبہ پھر منقطع کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروسز معطل کرکے اسرائیل نے بڑے پیمانے پر حملے شروع کردئیے ہیں۔

کمپنی نے ایک بیان میں کہا اسے غزہ کی پٹی کے ساتھ تمام مواصلاتی اور انٹرنیٹ خدمات کی مکمل تعطل کا اعلان کرتے ہوئے افسوس ہے۔ مرکزی روابط جو منسلک کردئیے گئے تھے اب پھر اسرائیل نے انہیں دوبارہ منقطع کردیا ہے۔


حماس نے اعلان کیا کہ متعدد اسرائیلی چھاپوں میں الشفاء ہسپتال کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حماس نے کہا وہ اسرائیل کے الزامات کے حوالے سے غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں کا معائنہ کرنے کے لیے کسی بھی بین الاقوامی تنظیم کے افراد کو وزٹ کرانے کے لیے تیار ہے۔ یاد رہے اسرائیل اپنی جارحیت کو جواز فراہم کرنے کے لیے الزام عائد کرتا ہے کہ ہسپتالوں میں حماس کے افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ شدید اسرائیلی بمباری نے غزہ کی پٹی کے متعدد ہسپتالوں کو نشانہ بنایا۔

چونکہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کی گنجائش سے زیادہ زخمیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ، الاقصی شہداء ہسپتال کے ڈائریکٹر نے کہاکہ ہم زخمیوں کے درمیان تفریق کے اصول پر کام کر رہے ہیں۔ پہلے سنگین زخمیوں کا علاج کیا جائے اور دیگر کو چھوڑ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال اب زخمیوں کو معمولی سی خدمات بھی فراہم کرنے کے قابل نہیں رہا۔


قبل ازیں فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے طبی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی تھی کہ گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں 200 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔