جدت پسند امارات: پہلا عرب نیوکلیائی پاور پلانٹ فعال

حماد الباقی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ برکہ نیوکلیائی انرجی پلانٹ پر واقع متحدہ عرب امارات کے پہلے نیوکلیائی ری ایکٹر نے کامیابی کے ساتھ کام شروع کردیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

دوبئی: عرب خطے میں جدت پسندی، دانشمندی، اعتدال پسندی، بقائے باہمی اور تیل کی دولت سے مالا مال متحدہ عرب امارات نے براکہ نیوکلیائی پاور پلانٹ کو فعال کردیا ہے اس کے آغاز کی ساتھ یو اے ای عرب دنیا کا پہلا اور پوری دنیا میں محفوظ، صاف اور قابلِ اعتماد بجلی کے حصول کے لیے نیوکلیائی توانائی کا پلانٹ نصب کرنے والا 33 واں ملک بن گیا۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر اس کامیابی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کامیابی سے چند روز قبل ہی یو اے ای کو مریخ پر مشن بھیجنے والے اولین عرب ملک بننے کا شرف حاصل ہوا تھا۔

شیخ زید بن سلطان النہیان مرحوم نے اپنے وژن کے ذریعہ متحدہ عرب امارات کو کردار اور ذمہ داری کے اعتراف میں توازن، اعتدال پسندی، اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ایک کامیاب اور فعال خارجہ پالیسی اپنانے کی ہدایت کی تھی اور شیخ خلیفہ بن زاید آل نھیان نے ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قوم کو ہر سطح پر مستقل ترقی اور خوشحالی کے سفر پر گامزن کیا ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے یو اے ای نے جدت پسندی، دانشمندی، اعتدال پسندی اور امن پر مبنی کامیاب خارجہ پالیسی اختیار کی۔


بین اقوامی اٹامک انرجی ایجنسی میں امارات کے نمائندہ حماد الباقی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ برکہ نیوکلیائی انرجی پلانٹ پر واقع متحدہ عرب امارات کے پہلے نیوکلیائی ری ایکٹر نے کامیابی کے ساتھ کام شروع کردیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور حاکمِ دبئی شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے بھی ایک ٹوئٹ میں عرب دنیا کے اس اولین نیوکلیائی پاور پلانٹ کے فعال ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کے چار یونٹوں میں سے پہلے یونٹ میں کامیابی سے نیوکلیائی ایندھن بھر دیا گیا ہے۔ یہ پلانٹ کوئی 60 سال تک یو اے ای کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرے گا اور یہ جب اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ فعال ہوگا تو اس سے 5 ہزار 600 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ اس ماحول دوست منصوبے کے کلیتاً عمل میں آجانے سے ہر سال دو کروڑ دس لاکھ ٹن کاربن کے اخراج کی بچت ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔