سانحہ حرم کرین کیس: مکہ مکرمہ اپیل کورٹ نے ’بن لادن گروپ‘ کو بری کیا

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ حرم کرین گرنے کے سلسلے میں بن لادن گروپ کی کوئی کوتاہی ثابت نہیں ہوئی، اس لیے عدالت بن لادن گروپ کو الزام سے بری کرتی ہے۔

عدالت، علامتی تصویر
عدالت، علامتی تصویر
user

یو این آئی

ریاض: سانحہ حرم کرین سانحے کے معاملے میں مکہ مکرمہ اپیل کورٹ نے الحرم کرین مقدمے کا حتمی فیصلہ صادر کرتے ہوئے بن لادن گروپ کو بری کردیا ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ اپیل کورٹ نے الحرم کرین مقدمے کا حتمی فیصلہ صادر کرتے ہوئے بن لادن گروپ کو الزام سے بری کر دیا ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ حرم کرین گرنے کے سلسلے میں بن لادن گروپ کی کوئی کوتاہی ثابت نہیں ہوئی، اس لیے عدالت بن لادن گروپ کو الزام سے بری کرتی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل مکہ مکرمہ میں فوجداری عدالت نے سانحہ حرم کرین کے حوالے سے فیصلہ جاری کرتے ہوئے 13 ملزمان کو الزامات سے بری کیا تھا۔ سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجداری عدالت نے بھی بن لادن گروپ کو الزام سے بری کیا تھا، فوجداری عدالت کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ملزمان پر فرد جرم ثابت نہیں ہوئی۔ بعد ازاں کیس اپیل کورٹ کو ارسال کر دیا گیا، جہاں اس پر مزید بحث کے بعد آج فیصلہ سنایا گیا۔


یاد رہے 11 ستمبر 2015 کی شام کو مسجد الحرام میں حرم مکی کے توسیعی منصوبہ کے تحت جاری تعمیرات کے مقام پر طوفانی ہواؤں سے کرین چھت پھاڑ کر نیچے حجاج پر گر گئی تھی، حادثے میں 108 سے زائد افراد جاں بحق اور 238 زخمی ہوئے تھے۔ مقامی میڈیا کے مطابق شہر مکہ میں شدید آندھی، طوفانی ہواؤں کے جھکڑ اور زبردست بارش ہو رہی تھی، یہی طوفان اور خرابیٔ موسم اس حادثہ کا سبب بنا۔ یہ افسوس ناک حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب کہ دنیا بھر سے آئے ہوئے عازمین حج وہاں موجود تھے، نیز جمعہ کا دن ہونے کی وجہ سے عمرہ کرنے والوں کی تعداد بھی زیادہ تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔