ویڈیوز

ویڈیو: ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا وسیع اثر ہوا ہے، اس کے اثرات اب پورے ملک میں دیکھنے کو ملیں گے، رکن پارلیمنٹ سدھاکر سنگھ

آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ سدھاکر سنگھ نے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ لوگوں کے درمیان اب یہ حقیقت عام ہو گئی ہے کہ این ڈی اے ووٹ چوری کے ذریعہ اقتدار حاصل کر رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ سدھاکر سنگھ</p></div>

آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ سدھاکر سنگھ

 

تصویر: ویڈیو گریب

بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ آج اپنے سولہویں دن ’ووٹر ادھیکار مارچ‘ کے ساتھ اختتام کو پہنچی اور راجدھانی پٹنہ میں جمع بھیڑ نے ظاہر کر دیا کہ راہل گاندھی کے ذریعہ ’ووٹ چوری‘ سے متعلق اٹھائی گئی آواز بہار ہی نہیں، پورے ملک میں پھیل چکی ہے۔ اس یاترا کی کامیابی سے متعلق آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ سدھاکر سنگھ نے ’نیشنل ہیرالڈ‘ کے نمائندہ سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ’’ووٹر ادھیکار یاترا کا وسیع اثر بہار میں دیکھنے کو ملا ہے اور اب پورے ملک میں اس کے اثرات دیکھنے کو ملیں گے۔ اگر بہار کے لوگ بڑے پیمانے پر راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کی قیادت میں نکلی اس یاترا کی حمایت نہیں کرتے، وہ سڑکوں پر نہیں نکلتے تو ابھی جو 65 لاکھ لوگوں کو ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے باہر کیا گیا ہے، یہ تعداد ممکنہ طور پر ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ جاتی۔ ایک سازش تیار کی گئی تھی، لیکن ووٹ چوری کے خلاف چلائی گئی تحریک نے اپنا خاطر خواہ اثر دکھایا۔‘‘

Published: undefined

سدھاکر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں سبھی بالغوں کو ووٹنگ کا حق دیا گیا ہے، لیکن جس طرح سے الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کے نام پر ووٹرس کو لسٹ سے باہر کرنے کی سازش تیار کی اور آر ایس ایس و بی جے پی کے لیے کام کیا، وہ اب عوام کے سامنے ظاہر ہو چکا ہے۔ ووٹ چوری کے خلاف تحریک چلا کر ہم لوگوں نے یقینی بنانے کی کوشش کی کہ ایک بھی اہل بالغ ووٹر حق رائے دہی سے محروم نہ ہو۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا وسیع اثر پورے بہار میں دیکھنے کو ملا ہے اور اب پورے ملک میں اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔ لوگوں کے درمیان اب یہ حقیقت عام ہو گئی ہے کہ این ڈی اے ووٹ چوری کے ذریعہ اقتدار حاصل کر رہا ہے۔ کئی ریاستوں سے ثبوت سامنے آ چکے ہیں، اور کچھ ایسا ہی وہ بہار میں بھی کرنا چاہتے تھے۔ ان کے منصوبوں سے پردہ اٹھ چکا ہے اور اب ہم ان کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

Published: undefined

’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے سدھاکر سنگھ نے کہا کہ ’’آپ نے دیکھا ہوگا کہ کس طرح پورے 16 دن یاترا میں لاکھوں لوگوں نے سڑک پر نکل کر پُرزور حمایت کی۔ انھوں نے اپنے ووٹ کی حفاظت کے لیے، جمہوریت کی حفاظت کے لیے قدم اٹھایا۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں تھا اور لوگوں نے اس کو سمجھا۔ یقیناً الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت اس سے سبق لے گی اور اس طرح کی بے ایمانی سے دور رہنے کی کوشش کرے گی۔‘‘

Published: undefined

’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے ایک خاص پہلو کا ذکر کرتے ہوئے سدھاکر سنگھ کہتے ہیں کہ جس طرح انڈیا بلاک میں شامل پارٹیوں کے کارکنان نے آپس میں تال میل بٹھا کر اور منظم طریقے سے کام کیا، وہ لائق تحسین ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یقیناً ہمارے درمیان کیمسٹری بہتر ہوئی ہے۔ آپ کو بھی یہ نظر آ رہا ہوگا کہ سبھی پارٹیوں کے کارکنان متحد اور تعاون کا جذبہ لے کر سڑکوں پر اترے تھے۔ جس طرح کی یاترا اور تحریک پچھلے 16 دنوں میں دیکھنے کو ملی، ایسی کوئی تحریک کسی اتحاد نے مشترکہ طور پر پہلے نہیں چلائی تھی۔ مشترکہ پروگرام کچھ ایک مرتبہ ضرور ہوتے تھے، کبھی کبھی جلسۂ عام بھی مشترکہ طور سے ہوتا تھا، لیکن سبھی پارٹیوں نے مشترکہ طور سے بوتھ سطح جس کوآرڈنیشن کا مظاہرہ کیا ہے وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم لوگ ایک ساتھ مل کر ضرور الیکشن لڑتے تھے، لیکن اعلیٰ سطح پر جو ہمارے لیڈران کی گفتگو ہوتی تھی اس کا اثر ذیلی سطح تک دیکھنے کو نہیں ملتا تھا۔ ہمارے لیے یہ ایک بڑی حصولیابی ہے کہ سبھی پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان میں علاقائی سطح پر بھی بہتر کوآرڈنیشن دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس سے جو ہمارا روایتی ووٹ بینک ہے، وہ بھی یکجا ہوا ہے۔‘‘

Published: undefined

آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ سدھاکر سنگھ سے جب یہ سوال کیا گیا کہ وہ ایک اپوزیشن لیڈر کے طور پر راہل گاندھی کا کردار انڈیا بلاک میں کس طرح دیکھتے ہیں، تو انھوں نے جواب دیا کہ ’’انڈیا بلاک میں کانگریس ایک لیڈنگ فورس ہے، اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ یہ بھی ظاہر ہے کہ راہل گاندھی کانگریس کے سب سے بڑے لیڈر ہیں اور انھوں نے اپوزیشن لیڈر کے طور پر اپنی ذمہ داری اچھی طرح نبھائی ہے۔ جہاں بھی ناانصافی ہوئی، جس سطح پر بھی ناانصافی ہوئی، چاہے وہ مذہبی بنیاد پر ہو، نسلی بنیاد پر ہو یا طبقاتی بنیاد پر، راہل گاندھی نے ان سبھی کے خلاف بے باکی سے آواز بلند کی۔ راہل گاندھی کو سبھی طبقات میں مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔‘‘ جب سدھاکر سنگھ سے یہ سوال کیا گیا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کانگریس بہار میں آگے بڑھے گی تو آر جے ڈی کو اس سے تھوڑا نقصان پہنچے گا، تو وہ فوراً کہتے ہیں ’’یہ افواہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگ پھیلا رہے ہیں۔ ان کو خوف ہے کہ انڈیا بلاک طاقتور ہوگا تو انھیں پریشانی ہو جائے گی۔ اسی لیے انڈیا بلاک کی پارٹیوں کے درمیان برسراقتدار طبقہ کے لیڈران گمراہی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ کانگریس کے مضبوط ہونے سے آر جے ڈی کو بھی مضبوطی ملے گی۔ اسی طرح آر جے ڈی کے مضبطوط ہونے سے کانگریس کو مضبوطی ملے گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined