ویڈیوز

ویڈیو: سڑک کنارے رکھی پیٹیوں سے منٹوں میں لُٹ گئے بیس ہزار کے آم، ڈکیتی کا مقدمہ درج

سوشل میڈیا پر آم لوٹنے کا ایک ایسا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جسے دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے۔ یہ ویڈیو دہلی کے شاہدرہ ضلع واقع جگت پوری علاقے کے ایک بازار کا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کورونا بحران کے درمیان سوشل میڈیا میں آم لوٹنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کو دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے کہ آخری سڑک کنارے رکھے آموں پر کوئی اس طرح سے کیسے حملہ بول سکتا ہے۔ ویڈیو دہلی کے شاہدرہ ضلع واقع جگت پوری علاقے کے ایک بازار کا بتایا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں کچھ لوگ دونوں ہاتھوں میں آم بھر کر بھاگتے نظر آ رہے ہیں۔

Published: 23 May 2020, 4:40 PM IST

دراصل پھل والا اس علاقے میں ٹھیلے پر پھل بیچ رہا تھا۔ وہ ایک درخت کے نیچے ٹھیلہ لے کر کھڑا تھا۔ ٹھیلے کے علاوہ اس کے تمام پھل جس میں زیادہ تر آم تھے، کریٹ میں بھرے ہوئے ٹھیلے کے نزدیک ہی رکھے تھے۔ تبھی وہاں کچھ مقامی رکشہ والے آ گئے اور انھوں نے اسے جگہ خالی کرنے کو کہا۔ بغیر وجہ جھگڑا نہ ہو اس لیے ٹھیلے والا اپنا ٹھیلہ کہیں اور لے کر چلا گیا اور سوچا کہ واپس آ کر آموں کے کریٹ (پیٹیاں) لے جائے گا، لیکن اسی درمیان وہاں سے گزرنے والوں نے لاوارث پڑے آموں کو دیکھا تو لوٹ مچ گئی۔ ویڈیو میں صاف نظر آ رہا ہے کہ کس طرح لوگ آم لوٹنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس تعلق سے پولس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف ڈکیتی کا معاملہ درج کر لیا ہے۔

Published: 23 May 2020, 4:40 PM IST

منظرعام پر آئے ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ اسکوٹر، موٹر سائیکل چلانے والوں نے اپنے ہیلمٹ تک میں آم بھر لیے۔ حد تو یہ ہے کہ لوگوں نے اپنے جاننے والوں کو اس لوٹ میں ساتھ دینے کے لیے بھی بلا لیا۔ پھل فروش چھوٹو کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ جمعرات کو اسکول کے پاس اس کا ایک جھگڑا ہوا اور مردوں کے ایک گروپ نے اس گلی سے اسے اپنی ریہڑی ہٹانے کے لیے کہا۔ اس کے آم کے ٹوکرے کو کھلا دیکھ کر جس کے ہاتھ جتنے آم آئے، وہ اتنا اٹھا کر چلتے بنا۔ اس نے مزید کہا کہ کورونا بحران کے وقت اس کا کاروبار پہلے سے ہی بہت مندا چل رہا تھا اور اس واقعہ نے اس کی کمر ہی توڑ دی ہے۔

Published: 23 May 2020, 4:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 23 May 2020, 4:40 PM IST