کھیل

روسی، بیلاروسی کھلاڑیوں کو یو ایس اوپن میں شرکت کی اجازت، مگر قومی پرچم پر پابندی

یو ایس ٹی اے نے ایک بیان میں کہا ’’یو ایس ٹی اے ، یو ایس اوپن 2022 میں روس اور بیلاروس کے انفرادی کھلاڑیوں کوغیر جانبدار پرچم کے نیچے مقابلہ کرنے کی اجازت دے گا‘‘۔

تصویر یو ایس اوپن ڈاٹ او آر جی
تصویر یو ایس اوپن ڈاٹ او آر جی 

واشنگٹن: امریکہ ٹینس ایسوسی ایشن (یو ایس ٹی اے) نے روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں کو یو ایس اوپن گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔ یو ایس ٹی اے نے منگل کو ایک بیان میں کہا ’’یو ایس ٹی اے ، یو ایس اوپن 2022 میں روس اور بیلاروس کے انفرادی کھلاڑیوں کوغیر جانبدار پرچم کے نیچے مقابلہ کرنے کی اجازت دے گا‘‘۔

Published: undefined

واضح رہے کہ یوکرین پر روس کی فوجی مہم کے آغاز کے بعد روسی کھلاڑیوں پر انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) کے مقابلوں اور کھیلوں کی دنیا کے دیگر کئی مقابلوں میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ بیلاروس نے اس فوجی آپریشن کی حمایت کی تھی، اس لیے بیلاروس کے کھلاڑیوں پر بھی ایسی ہی پابندیاں لگائی گئیں۔

Published: undefined

یو ایس ٹی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ یوکرین پر روس کے بلا اشتعال اور غیر منصفانہ حملے کی ’’مذمت کرنا جاری رکھتا‘‘ ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ’’یو ایس ٹی ایف دیگر ٹینس اداروں کے ساتھ کھڑے ہوکر آئی ٹی ایف اور تمام بین الاقوامی ٹیم مقابلوں سے روسی اور بیلاروسی ٹینس فیڈریشنوں پرپابندی عائد کرنے کی حمایت کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ فیڈریشن تمام بین الاقوامی ٹیم مقابلوں کے باہر مقابلے کرتے وقت ان ممالک کے کھلاڑیوں کے لئے غیر جانبدار جھنڈوں کے تلے کھیلنے کی ہدایات کی بھی حمایت کرتا ہے‘‘۔

Published: undefined

یو ایس ٹی اے نے کہا کہ اپنے حالات کو ذہن میں رکھتے ہوئے وہ ہر قومیت کے اہل کھلاڑیوں کو 2022 یو ایس اوپن میں شرکت کی اجازت دے گا۔ اپریل میں، 27 جون سے شروع ہونے والے بڑے گراس کورٹ ٹورنامنٹ ومبلڈن نے دونوں ممالک کے کھلاڑیوں پر پابندی کے فیصلے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے، مردوں اور خواتین کے پیشہ ورانہ ٹینس کے انتظامی اداروں نے ومبلڈن کے اقدام کو ’’غیر منصفانہ‘‘ قرار دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined