سماج

امریکہ کا تائیوان کو ہتھیار دینے کا اعلان، چین کی جوابی کارروائی کی دھمکی

امریکہ نے چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر ميں تائیوان کا دفاع کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے جمعے کے روز اسے 1.1 ارب ڈالر کا اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ کا تائیوان کو ہتھیار دینے کا اعلان، چین کی جوابی کارروائی کی دھمکی
امریکہ کا تائیوان کو ہتھیار دینے کا اعلان، چین کی جوابی کارروائی کی دھمکی 

امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔ ان ہتھیاروں میں 60 بحری جہاز شکن میزائل اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے 100 میزائل اور رڈار سسٹم شامل ہیں۔

Published: undefined

ایک ماہ قبل ہی امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اس خود مختار ملک کا دورہ کیا تھا، جو حالیہ برسوں میں کسی اعلیٰ امریکی عہدیدار کا پہلا دورہ تھا۔ اس کے بعد چین نے اپنی طاقت کی نمائش کے لیے زبردست فوجی مشقیں شروع کر دی تھیں۔ چین تائیوان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے اور عالمی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ وہ مستقبل میں اس پر حملہ کر سکتا ہے۔

Published: undefined

امریکہ نے تائیوان کے اطراف میں چین کی جارحانہ فوجی مشقوں کے پیش نظر تائی پے کو اسلحہ فروخت کرنے کا اعلان کیا۔ امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہتھیاروں کے اس پیکج سے تائیوان کی دفاعی صلاحیتیں مضبوط ہوں گی۔ ان ہتھیاروں میں 355 ملین ڈالر کے 60 بحری جہاز شکن میزائل اور 655 ملین ڈالر کے 100 فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل شامل ہیں۔ جبکہ رڈار نظام میں معاونت کرنے والے سسٹم کی مالیت 655 ملین ہوگی۔

Published: undefined

پينٹاگون کا کہنا ہے کہ تائیوان کو فروخت کیے جانے والے اسلحے میں سائیڈ وائینڈر میزائل بھی شامل ہیں،جو فضا سے فضا اور زمین پر حملے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

Published: undefined

ہتھیاروں کا سب سے بڑا پیکج

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا، ''تائیوان کی سکیورٹی کے لیے ہتھیاروں کا یہ پیکج ضروری تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ مجوزہ فروخت معمول کے مطابق ہے تاکہ تائیوان کو اس کی مسلح افواج کی جدید کاری اور موثر دفاعی صلاحیتوں کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکے۔‘‘

Published: undefined

ہتھیاروں کا یہ پیکج بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے تائیوان کے لیے ہتھیاروں کا اب تک کا سب سے بڑا پیکج ہے۔ تاہم اس کے ليے کانگریس کی منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔

Published: undefined

بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسلحے کی فروخت کا یہ معاہدہ امریکہ کی'ایک چین پالیسی' کے مطابق ہے۔ اس نے بیجنگ پر زور دیا کہ وہ تائیوان کے خلاف اپنا فوجی، سفارتی اور اقتصادی دباو ختم کرے اور تائیوان کے ساتھ بامعنی بات چیت کرے۔ امریکہ اب بھی سرکاری طور پر صرف چین کو تسلیم کرتا ہے۔

Published: undefined

چین کا ردعمل

چین نے تائیوان کو اپنا 'اٹوٹ‘ حصہ قرار دیتے ہوئے امریکہ سے کہا کہ وہ ہتھیاروں کی فروخت کے اس معاہدے کو فوراً منسوخ کر دے۔ واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان لیوپنگیو کا کہنا تھا، ''تائیوان کو امریکی اسلحے کی ممکنہ فروخت کے نتیجے میں امریکہ اور چین کے تعلقات اور آبنائے تائیوان میں استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہو جائے گا۔‘‘

Published: undefined

چینی سفارت خانے کے ترجمان کا مزیدکہنا تھا کہ 'چین صورت حال میں تبدیلی کی روشنی میں سختی کے ساتھ قانونی اور ضروری جوابی اقدامات کرے گا۔‘

Published: undefined

چین تائیوان کشیدگی

تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کا یہ اعلان ایسے وقت پر کيا گيا ہے جب واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ حالیہ ہفتوں کے دوران امریکی اعلیٰ عہدیداروں کے تائیوان کے دوروں کے بعد چین نے اپنی جارحانہ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں۔

Published: undefined

گزشتہ ماہ کے اوائل میں نینسی پیلوسی کے دورے کے بعد سے امریکی کانگریس کے کم از کم دو اراکین اور امریکی ریاستو ں کے گورنروں نے بھی تائیوان کے دورے کیے، جن کی چین نے زبردست مذمت کی۔ بیجنگ کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے اشتعال دلانے کی کوشش کی تو وہ تائیوان پر فوجی کارروائی کرسکتا ہے۔

Published: undefined

تائیوان کا کہنا ہے کہ اس جزیرے پر چین کی کبھی بھی حکمرانی نہیں رہی ہے اس لیے اسے اس پر دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ تائی پے کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ چین کی فوجی مشقوں سے یہ خدشہ لاحق ہوگیا ہے کہ وہ تائیوان پر حملے کر سکتا ہے لیکن 'چین کی جانب کسی بھی طرح کے حملے کا تائیوان دفاع کرے گا۔‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined