سماج

کینیڈا: وضاحت کے باوجود بھارت کی 'نفرت پر مبنی جرائم' کی مذمت

کینیڈا کی حکومت نے ہندووں کی مقدس مذہبی کتاب 'شری بھگوت گیتا' سے منسوب ایک پارک میں توڑ پھوڑ کی خبروں کی گوکہ تردید کردی ہے تاہم بھارت نے اسے 'نفرت پر مبنی جرم'قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

کینیڈا: وضاحت کے باوجود بھارت کی 'نفرت پر مبنی جرائم' کی مذمت
کینیڈا: وضاحت کے باوجود بھارت کی 'نفرت پر مبنی جرائم' کی مذمت 

بھارت نے کینیڈا میں ہندوؤں کی مقدس کتاب 'شری بھگوت گیتا' کے نام سے منسوب ایک پارک میں اتوار کے روز مبینہ توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور اسے نفرت پر مبنی جرائم قرار دیا۔ حال ہی میں برامپٹن شہر کے ایک پارک کا نام تبدیل کر کے یہ نام رکھا گیا تھا۔

Published: undefined

کینیڈا کی پولیس اور دیگر علاقائی حکام نے توڑ پھوڑکی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ پارک کے کسی ''مستقل نشان یا پارک کے کسی ڈھانچے کی توڑ پھوڑ کا کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔''

Published: undefined

کینیڈا کا کیا کہنا ہے؟

واضح رہے کہ حال ہی میں کینیڈا میں بھارتی پنجاب سے علیحدہ ریاست خالصتان کے لیے ایک ریفرنڈم ہوا تھا، جس پر بھارت نے شدید ناراضی ظاہر کی تھی۔ اس کے بعد سے دونوں ملک ایک دوسرے کے خلاف ایڈوائزری جاری کرتے رہے ہیں اور اس تناظر میں یہ تازہ واقعہ پیش آیاہے۔

Published: undefined

برامپٹن کے میئر پیٹرک براؤن کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں نفرت پر مبنی جرائم کو قطعی برداشت نہیں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں پارکوں کی دیکھ بھال کے محکمے کی طرف سے بھیجی گئی بعض تصاویر شیئر کیں اور وضاحت پیش کی کہ پارک میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی گئی ہے۔

Published: undefined

اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا، ''شری بھگوت گیتا پارک میں توڑ پھوڑ سے متعلق رپورٹس کے بعد، ہم نے اس کی مزید تحقیقات کے لیے بہت تیزی سے کارروائی کی۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ انفارمیشن کے لیے خالی نشان، پارک تعمیر کرنے والے نے ہی، اس لیے نصب کیا تھا تاکہ جب مستقل شری بھگوت گیتا پارک کا سائن بورڈ مکمل ہو جائے، تو اسے تبدیل کر کے وہاں نصب کر دیا جائے۔''

Published: undefined

میئر براؤن کا مزید کہنا تھا، ''ہمیں اس بارے میں جان کر خوشی ہوئی ہے۔ ہم کمیونٹی کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اس جانب ہماری توجہ دلائی اور یقین دلایا کہ برامپٹن نہ صرف ایک محفوظ مقام ہے بلکہ سبھی کمیونیٹیز کے لیے بھی ہے۔''

Published: undefined

اس سے قبل برامپٹن کی مقامی پولیس نے کہا تھا کہ، ''مستقل نشان اب بھی زیر تحریر ہے، جسے کے نصب ہونے کا انتظار ہو رہا ہے۔ یہ تو پارک کے نام کی تبدیلی کی تقریب میں استعمال ہونے والا پارک کا ایک عارضی نشان تھا۔''

Published: undefined

پولیس نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''مستقل سائن بورڈ کے نصب کا انتظار ہو رہا ہے اور اس کے مستقل سائن بورڈ یا پارک کے کسی ڈھانچے میں توڑ پھوڑ کا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا ہے۔'' حکام کے مطابق اس واقعے کا تعلق 'دیکھ بھال اور دوبارہ پرنٹ'' کرنے سے تھا اور کسی نے بھی پارک میں کچھ بھی توڑ پھوڑ یا مٹانے کی کوشش نہیں کی ہے۔

Published: undefined

بھارت نے کیا کہا؟

چند روز قبل ہی کینیڈا کے شہر برامپٹن میں ایک پارک کا نام ہندوؤں کی مقدس کتاب 'شری بھگوت گیتا' کے نام پر رکھا گیا تھا اور اتوار کے روز 'شری بھگوت گیتا' پارک کے اندر توڑ پھوڑ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ اطلاع یہ تھی سائن بورڈ کی شکل کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

Published: undefined

اس خبر کے آتے ہی اوٹاوا میں بھارتی ہائی کمیشن نے تیزی سے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے، اسے ''نفرت انگیز جرم'' قرار دیا اور حکام سے ''فوری کارروائی'' کا مطالبہ کر دیا۔

Published: undefined

بھارتی مشن نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا، ''ہم برامپٹن کے شری بھگوت گیتا پارک میں نفرت انگیز جرائم کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم کینیڈا کے حکام اور پولیس پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس کی تحقیقات کریں اور مجرموں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔''

Published: undefined

کینیڈا اور بھارت کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف ایڈوائزری جاری کرنے کے چند روز بعد یہ نیا واقعہ پیش آیا ہے۔ پہلے بھارتی وزارت خارجہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ کینیڈا کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

Published: undefined

کینیڈا میں ایک بھارتی نژاد شخص کے قتل اور بعض نفرت انگیز جرائم کے بعد بھارتی کمیشن نے یہ ایڈوائزری جاری کی تھی۔ اس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ ''ان جرائم کے مرتکب افراد کو کینیڈا میں اب تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا ہے۔

Published: undefined

اس کے جواب میں 27 ستمبر کو کینیڈا نے بھی بھارت جانے والے اپنے شہریوں کے لیے اپنی سفری ایڈوائزری کو اپ ڈیٹ کیا اور ان سے کہا تھا کہ وہ گجرات، راجستھان اور پنجاب جیسی بھارتی ریاستوں میں ''پاکستان سے متصل سرحد کے 10 کلومیٹر کے اندر علاقوں '' میں سفر کرنے سے گریز کریں۔

Published: undefined

ایڈوائزری میں کینیڈا کے شہریوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ، ''شورش اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کی وجہ سے، شمالی مشرقی ریاست آسام، منی پور، جموں و کشمیر اور خطہ لداخ کا سفر کرنے سے گریز کریں۔''

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined