کینیڈا میں قبائلی افراد کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم فرسٹ نیشن نے کہا ہے کہ برٹش کولمبیا میں قبائلی بچوں کے لیے ایک سابقہ بورڈنگ اسکول کے قریب واقع نامعلوم قبروں سے مزید 182 افراد کی باقیات ملی ہیں۔ جس کے ساتھ ہی نامعلوم قبروں سے دریافت ہونے والی باقیات کی تعداد ایک ہزارسے زائد ہو گئی ہے۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
ان باقیات کا ایک سابقہ بورڈنگ اسکول کے اطراف میں رڈرا ڈیٹیکشن آلات کے ذریعہ پتہ لگایا گیا۔ یہ اسکول بھی ایک چرچ کے زیر انتظام چلتا تھا۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
کارن بک کے قریب واقع سینٹ ایجین مشن اسکول سن 1912میں شروع ہوا تھا اور 1970کی دہائی کے اوائل تک چل رہا تھا۔ اس کا انتظام و انصرام ایک کیتھولک چرچ کے ہاتھوں میں تھا۔ قبائلیوں کی ایک انجمن لوور کوٹانے بینڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تلاشی مہم کے دوران تقریباً تین سے چار فٹ گہری 90 نامعلوم قبریں دریافت ہوئیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان قبروں میں پائے جانے والی باقیات ٹونازا نیشن اور قریب رہنے والے دیگر فرسٹ نیشن قبائلیوں کی ہیں۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
بدھ کے روز دریافت ہونے والی باقیات سے قبل حالیہ ہفتوں کے دوران کینیڈا میں چرچ کے ذریعہ چلائے جانے والے دیگر دو اسکولوں میں بھی اسی طرح کی باقیات ملی تھیں۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
سب سے پہلے مئی میں برٹش کولمبیا میں ہی واقع کیملوپس کے سابقہ انڈین ریزیڈینشیئل اسکول میں نامعلوم قبروں سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیں۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
بیسویں صدی کے اواخر تک کینیڈا کے قبائلی فرسٹ نیشن کے بچوں کو زبردستی 139 اسکولوں میں داخل کرایا جاتا تھا۔ جہاں اساتذہ اور پرنسپل ان بچوں کا جسمانی اور جذباتی استحصال کرتے تھے اور انہیں ان کی اپنی زبان بولنے اور اپنے کلچر پر عمل کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔ بچوں کو مسیحی مذہب اپنانے کے لیے مجبور کیا جاتا تھا۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
قبائلی بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا پتہ لگانے کے لیے قائم ایک کمیشن نے کہا تھا کہ کینیڈا نے ”ثقافتی قتل عام" کے جرم کا ارتکاب کیا ہے اور قبائلی بچوں کو زبردستی اصل دھارے میں شامل کرنے کی کوشش کے دوران چار ہزار بچے مارے گئے۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ ہفتے اس مسئلے پر اپنے خطاب میں اسے ایک ”نقصان دہ حکومتی پالیسی" قرار دیا تھا۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Jul 2021, 6:40 AM IST