سماج

یورپی یونین: بجلی کی بڑھتی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کی کوشش

یورپی یونین کے وزرائے توانائی برسلز میں ایک ہنگامی میٹنگ میں صارفین اور تاجروں کو توانائی کی بڑھتی قیمتوں سے بچانے کے طریقہ کار پر غور و خوض کر رہے ہیں۔

یورپی یونین: بجلی کی بڑھتی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کی کوشش
یورپی یونین: بجلی کی بڑھتی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کی کوشش 

یورپی یونین کے وزرائے توانائی برسلز میں ایک ہنگامی میٹنگ کر رہے ہیں، جس میں صارفین اور تاجروں کو توانائی کی بڑھتی قیمتوں سے بچانے کے طریقہ کار پر غور و خوض کیا جا رہا ہے۔ کسی متفقہ حل پر ان کا پہنچنا تاہم مشکل دکھائی دیتا ہے۔

Published: undefined

یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کے وزرائے توانائی جمعے کے روز برسلز میں یکجا ہوئے ہیں تاکہ موسم سرما کی آمد سے قبل بجلی کی آسمان چھوتی قیمتوں پر قابو پانے کا کوئی راستہ تلاش کر سکیں۔

Published: undefined

یہ میٹنگ ایسے وقت ہو رہی ہے جب پچھلے 12 ماہ میں یورپ کو روسی گیس کی ترسیل میں تقریباً 90 فیصد کی کمی آ چکی ہے جبکہ یوکرین پر ماسکو کے فوجی حملے کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں بجلی کی سپلائی کا مسئلہ مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔

Published: undefined

کن تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے؟

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے اس یورپی بلاک میں صارفین اور تجارت پیشہ افراد کے لیے بجلی کی قیمتوں کی ایک حد مقرر کرنے کے حوالے سے کئی تجاویز پیش کی ہیں۔

Published: undefined

ان تجاویز میں روسی گیس کی قیمت طے کر دینا، گیس کے بغیر بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے لیے منافع کی حد مقرر کر دینا اور پورے یورپی یونین میں بجلی بچانے کے اقدامات کو نافذ کرنا شامل ہیں۔ فان ڈیئر لائن نے روسی گیس بند ہو جانے کے سبب سپلائی کے مسئلے کا سامنا کرنے والی بجلی کمپنیوں کو ہنگامی مالی مدد فراہم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

Published: undefined

اگر یورپی یونین میں بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو کرنے کی تجاویز پر وزرائے توانائی متفق ہوجاتے ہیں تو یورپی کمیشن اسے اگلے ہفتے کے اوائل تک قانونی تجویز کے طور پر آگے بڑھا سکتا ہے۔

Published: undefined

گیس کے بغیر بجلی پیدا کرنے والوں کے منافع کو محدود کرنے کی وجہ یورپ میں بجلی کی قیمت اسے پیدا کرنے کے لیے توانائی کے ضروری سب سے مہنگے وسائل کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ اونچی قیمتوں کا تعین ان بجلی کارخانوں کے ذریعہ طے کیا جا رہا ہے، جو گیس استعمال کرتے ہیں۔ سن 2021 کے اوائل سے اس کی لاگت میں اب تک 12 گنا اضافہ ہو چکا ہے۔

Published: undefined

فان ڈیئر لائن نے بدھ کے روز کہا کہ اس کی وجہ سے قابل تجدید بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں، جو بجلی پیدا کرنے کے لیے گیس کا استعمال نہیں کرتیں، کافی منافع کما رہی ہیں۔ تاہم ہوا سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنی ونڈ یورپ کے سی ای او جائلس ڈکسن نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے بیشتر کارخانو ں نے اپنی بجلی فروخت کرنے کی شرح مقرر کر رکھی ہے اور وہ کوئی بہت زیادہ منافع نہیں کمارہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے والے ایسے کارخانوں کو کسی طرح کے ٹیکس سے مستشنیٰ رکھا جانا چاہیے اور کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل یہ ضرور خیال رکھا جانا چاہیے کہ اس سے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری متاثر نہ ہونے پائے۔

Published: undefined

فرانس، جو اپنی بجلی کا بہت بڑا حصہ جوہری کارخانوں سے حاصل کرتا ہے، نے بھی سوال کیا ہے کہ کیا منافع کی حد کا اطلاق بجلی پید ا کرنے والی تمام کمپنیوں پر ہو گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined