سماج

جرمنی اب بھی امریکہ کے 'قبضے' میں ہے، صدر پوٹن

پوٹن نے نارتھ اسٹریم پائپ لائن دھماکے کی مذمت نہ کرنے پر جرمنی پر نکتہ چینی کی۔ پوٹن نے یہ بھی کہا کہ یورپی رہنما امریکہ کی دھمکی سے ڈر کر اپنی خود مختاری اور آزادی کے احساس سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔

جرمنی اب بھی امریکہ کے 'قبضے' میں ہے، صدر پوٹن
جرمنی اب بھی امریکہ کے 'قبضے' میں ہے، صدر پوٹن 

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ نارتھ اسٹریم پائپ لائنوں میں ہونے والے دھماکے پر جرمنی کے ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے یہ ملک اب بھی "مقبوضہ" ہے اور دوسری عالمی جنگ کے اختتام پر خودسپردگی کرنے کے دہائیوں بعد بھی آزادانہ طور پر عمل نہیں کرسکتا۔

Published: undefined

روس کے نارتھ اسٹریم گیس پائپ لائنوں میں گزشتہ برس ہونے والے دھماکوں کی تفتیش پر مغربی ممالک جرمنی نے محتاط ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ان ملکوں کا کہنا ہے کہ گوکہ یہ دھماکہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا لیکن یہ کہنے سے گریز کیا کہ ان کے خیال میں اس کے لیے کون ذمہ دار ہے۔

Published: undefined

روسی خبر رساں ایجنسیوں نے پوٹن کے حوالے سے کہا، "معاملہ یہ ہے کہ یورپی سیاست داں دوسری عالمی جنگ کے بعد خود عوامی طورپر یہ کہتے رہے ہیں کہ جرمنی کبھی بھی ایک مکمل خودمختار ریاست نہیں رہی۔"

Published: undefined

روس کے روسیا1ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ولادیمیر پوٹن کا کہنا تھا، "سوویت یونین نے ایک مرحلے پر اپنی فورسز واپس بلالی تھیں اور ملک پر قبضے کا ایک طرح سے خاتمہ ہو گیا تھا۔ لیکن یہ بات سب کو معلوم ہے کہ امریکیوں نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے آج بھی جرمنی پر قبضہ کیا ہوا ہے۔"

Published: undefined

پوٹن کا کہنا تھا کہ نارتھ اسٹریم پائپ لائن میں ہونے والے دھماکے "ریاستی سطح" پر کیے گئے تھے اور یہ "بالکل بکواس" ہے کہ اس کے لیے یوکرین حامی ایک خود مختار گروپ ذمہ دار ہے۔ نارتھ اسٹریم ون پائپ لائن کے ذریعے یورپ کو روسی گیس کی ترسیل مکمل طور پر بحال ہو گئی ہے۔

Published: undefined

مجوزہ پائپ لائنوں کے ذریعہ روسی گیس جرمنی لانا تھا لیکن ایک برس قبل یوکرین پر ماسکو کے فوجی حملے کے بعد برلن نے روسی گیس اور پٹرولیم مصنوعات پر انحصار کم کرنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ پائپ لائنوں میں ہونے والے دھماکوں کے متعلق جرمن رہنماوں نے محتاط ردعمل کا اظہار کیا۔ وزیر دفاع بورس پسٹوریس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ دھماکے"ایک جھوٹی کارروائی کے ذریعہ یوکرین کو مورد الزام ٹھہرانے کے لیے" کیے گئے ہوں۔

Published: undefined

کیف باخموت کے دفاع کے حوالے سے پرعزم

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کے فوجی کمانڈر روس کو "حتی الامکان زیادہ سے زیادہ" نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے فوجی کمانڈروں سے باخموت کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے بعد بتایا کہ فوجی کمانڈر باخموت سمیت مشرقی سیکٹر کا دفاع کرنے کے حوالے سے مکمل طورپر پرعزم ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، "تمام فوجی کمانڈروں کا یہ بالکل واضح موقف تھا کہ اس سیکٹر کا مکمل دفاع کیا جائے گا اور قابض فورسز کو حتی الامکان زیادہ سے سے زیادہ نقصان پہنچایا جائے گا۔"

Published: undefined

باخموت میں پچھلے کئی ماہ سے شدید لڑائی چل رہی ہے۔ روس یوکرین کے ڈونیٹسک صوبے کے اس علاقے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ گوکہ اس قبضے سے روسی فوج کے لیے کراماٹورسک اور سلوویانسک شہروں پر پیش قدمی کرنا آسان ہو جائے گا تاہم دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے بہت زیادہ اسٹریٹیجک فائدے نہیں ہوں گے۔

Published: undefined

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اس ماہ کے اوائل میں کہا تھا، "میں سمجھتا ہوں کہ اس کی اسٹریٹیجک اور آپریشنل اہمیت زیادہ نہیں ہے اس کی صرف علامتی اہمیت ہے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined